کراچی میں بسیں چلیں نہ پانی آیا، ہر سال اعلانات کے باوجود درجنوں منصوبے مکمل نہ ہوسکے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Karachi projects still inconclusive despite budget announcements every year

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :شہر قائد میں سرکاری بسیں چلانے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا نہ تاحال کے فور سے پانی مل سکا، ہر سال بجٹ میں کراچی کیلئے بڑے بڑے اعلانات کے باوجودشہر میں درجنوں منصوبے کئی سال سے تکمیل کے منتظر ہیں۔

سندھ حکومت نے گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں شہر میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے براؤن لائن ،اورنج لائن، ریڈلائن اور بلو لائن کے منصوبوں کیلئے رقم مختص کی لیکن کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا جاسکا۔

اورنگی ٹاؤن سے میٹرک بورڈ آفس تک یلو لائن کے منصوبے پر کام تو شروع ہوا، لیکن سال بھرمیں مکمل نہ ہوسکا۔

کچرااٹھانے کیلئے کورنگی اور ضلع وسطی میں نجی کمپنیوں کو متعارف کرانے کے منصوبے بھی تاحال التوا کا شکار ہیں۔

شہر میں جو منصوبے مکمل ہوئے وہ بھی ورلڈ بینک کے تعاون سے مکمل کئے گئے۔وزیراعلی سندھ کہتے ہیں شہرکی حالت اتنی بھی خراب نہیں جتنی بتائی جاتی ہے،ان کا دعویٰ ہے کہ فنڈزکی قلت کے باوجود سیکڑوں ترقیاتی منصوبے شہر میں جاری ہیں۔

مرادعلی شاہ کے مطابق کراچی شہر کے اندر ہم اپنی ڈسٹرکٹ اے ڈی پی پروویژنل اے ڈی پی، فیڈرل سے مدد لے رہے ہیں اورانٹرنیشنل انجینئرز کے ساتھ اس وقت جو پروجیکٹس جاری ہیں ان سیکڑوں اسکیم چل رہی ہیں۔

وفاقی حکومت کی تو سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں منظور کئے گئے دو منصوبے گزشتہ مالی سال میں مکمل ہوئے لیکن2016 سے شروع ہونے والا گرین لائن منصوبہ تاحال غیر فعال ہے۔کراچی کو پانی کی فراہمی کے لیے کے فور منصوبہ بھی 17 ارب روپے خرچ ہونے کے باوجو دمکمل نہ ہوسکا۔

مزید پڑھیں: بجٹ 2021، سندھ کابینہ نے 14 کھرب 77 ارب کے بجٹ کی منظوری دے دی

سیوریج کے پانی کو ٹریٹمنٹ پلانٹ تک پہنچانے کیلئے ایس تھری منصوبہ گزشتہ سات سال سے جاری ہے جو اب تک مکمل نہیں ہوسکا۔

کے تھری منصوبے پر اب تک10ارب روپے کی لاگت آچکی ہے۔ وزیراعظم نے گزشتہ تین سال کے دوران کراچی کے لیے162ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا۔

کراچی اور حیدرآباد کی بلدیاتی حکومت کو خصوصی گرانٹ دینے کا اعلان کیا لیکن اس پر عمل نہ ہوا۔رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے بتایا کہ 6.4 کلو میٹر کا نشترروڈ مکمل کیا ہے،603 کلو میٹر نیپئر روڈ پر کام مکمل کیا۔

چار نالوں کی صفائی مکمل کی اس کے اطراف میں سٹرکیں بنوائیں، 6 فلائی اوورز ناظم آباد میں بنوائے گئے ہیں۔سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے دور میں محکمہ فائربریگیڈ کو جدید فائرٹینڈرز، اسنارکل اور باؤزرزدینے کا منصوبہ بھی رواں مالی سال میں مکمل ہوا۔

Related Posts