اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہسپتال پر دہشت گردوں کا حملہ انتہائی افسوسناک ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے وزیرِ انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ کابل میں ایک میٹرنٹی ہسپتال پر حملہ کیا گیا جبکہ مشرقی افغانستان میں جنازے کی تقریب پر حملہ کیا گیا جس پر ہمیں دلی افسوس ہے۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران بھی دہشت گردی جاری ہے جبکہ کورونا وائرس افغانستان سمیت دنیا بھر میں پہلے ہی تباہی پھیلا رہا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔
Shocking & condemnable terrorist attack in Kabul against a maternity hospital and a suicide attack on a funeral in eastern Afghanistan – and that too in the holy month of Ramazan and while Afghans, like people across the world, are fighting COVID19.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) May 13, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح دہشت گردوں نے اسپتال پر حملہ کردیا جس میں 2 نوزائیدہ بچوں سمیت 16 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ننگرہارمیں جنازے پر حملے میں 24 افراد ہلاک ہوئے۔
سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ گزشتہ روز کابل میں پولیس کی وردی پہنے 3 مسلح افراد اسپتال میں داخل ہوئے اور دستی بم پھینکنے کے بعد فائرنگ شروع کردی، سیکورٹی فورسز نے سہ پہر تک حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔
دہشت گردوں کی فائرنگ سے 16 افراد ہلاک ہوئے جن میں دو نوزائیدہ بچے بھی شامل ہیں جبکہ اس واقعہ میں درجنوں افراد زخمی ہوئے جن میں مائیں ، بچے اورنرسیں بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان میں اسپتال اور جنازے پر حملہ، 40 افراد ہلاک