زکوٰۃ مال کامیل ہے، مدرسے کے طلباء پرخرچ کرنا ٹھیک نہیں، مولانا طارق جمیل کا دعویٰ 

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

زکوٰۃ مال کامیل ہے، مدرسے کے طلباء پرخرچ کرنا ٹھیک نہیں، مولانا طارق جمیل کا دعویٰ 
زکوٰۃ مال کامیل ہے، مدرسے کے طلباء پرخرچ کرنا ٹھیک نہیں، مولانا طارق جمیل کا دعویٰ 

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ زکوٰۃ مال کا میل ہے،اتنے عالیشان بچوں کوزکوٰۃ کے مال کا میل کھلانا ٹھیک نہیں ہے۔

نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہماری عوام کا مزاج تنقیدی ہے، کوئی عالم کاروبار کرے تو یہ ان کو ہضم نہیں ہوتا۔ عوام چاہتے ہیں عالم صرف مانگے، وہ کاروبار کر کے خوشحال ہو یہ ان کو برداشت ہی نہیں۔

اپنے انٹرویو میں مو لانا طارق جمیل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے 10 مدرسے چل رہے ہیں، مگر پچھلے سال کورونا وباء کے باعث کاروبار بند ہوا تو جن لوگوں سے چندہ لیتا تھا ان کے ہاتھ بھی تنگ ہوگئے تو مجھے بڑا افسوس ہوا۔

پچھلے سال تک میں بھی اسی طرح مدرسے چلاتا تھا، مگر کورونا کی وجہ سے بدلتے حالات کے باعث میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ اب میں زکوۃ نہیں مانگوں گا،میں عام مدرسوں کی طرح مہم نہیں چلاتا، چند دوستوں سے کہتا ہوں بس وہ میری مدد کردیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ بغیر چندے کے مدرسہ چلاؤنگااور اگر یہ ممکن نہ ہو سکا تو مدارس بند کر دوں گا۔جتنا فنڈ ہمارے پاس ہوگا اور جتنا لوگ خود ہمیں دیں گے ہم بچوں کو پڑ ھا ئیں گے۔ میرا اپنا برانڈ شروع کرنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ اس سے جو آمدنی ہو اس سے مدارس کو با آسانی چلاسکیں۔

کپڑے کا کاروبار شروع کرنے کے حوالے سے انہوں  نے ایک حدیث سنائی کہ نبیﷺنے کہا کہ اگر جنت میں کوئی اللہ سے کاروبار کی اجازت طلب کرتا تو اللہ انہیں کپڑے اورخوشبو کے کاروبار کی اجازت دیتا۔مولانا کا کہنا ہے کہ ایم ٹی جے کی سیل کے منافع پر ایک حصہ مقرر کیا گیا ہے جو صرف مدارس پر خرچ ہوگا۔

Related Posts