بھارت میں کورونا وائرس کی صورتحال

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پڑوسی ملک بھارت میں کورونا وائرس کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہوگئی ہے،بھارت میں ہر چار منٹ میں وباء سے متاثرہ ایک شخص ہلاک ہورہا ہے اور ملک میں مسلسل تیسرے روز کورونا کے کیسز کا عالمی ریکارڈ دیکھنے میں آرہا ہے، اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کا سامنا ہے اور یہاں تک کہ شمشان گھاٹ اورقبرستان بھی بھرچکے ہیں۔

اسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی ختم ہونے کی وجہ سے صحت کا نظام بے نقاب ہوگیا ہے اور مریض بستر بانٹ رہے ہیں۔ بھارتی حکومت نے ملک کے کونے کونے سے آکسیجن لانے کے لئے فوجی طیارے اور ٹرینوں کو مامور کردیا ہے وہیں بھارتی وزیر اعظم مودی وبائی مرض سے نمٹنے میں ناکامی اوراپنے لوگوں کی صحت کو ترجیح نہ دینے کی بناء پر تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔

بھارت نے دنیا میں کہیں بھی ایک دن میں سب سے زیادہ کورونا کیسز کا ریکارڈ قائم کیا ہے، یہاں تین دن سے روزانہ 3لاکھ سے زیادہ کیسز ریکارڈ ہورہے ہیں۔ اب تک 16اعشاریہ 6 ملین کیسز اور ایک لاکھ 90 ہراز سے زائداموات ہوچکی ہیں۔

بھارت میں کورونا وائرس میں اضافے کی وجہ ہریدوار میں کمبھ میلے کو قراردیا جارہا ہے کیونکہ اس میلے سے پہلے بھارت میں یومیہ ایک لاکھ کیسز سامنے آرہے تھے جبکہ ا ب شرح انتہائی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔

موسم سرما میں صورتحال خراب ہونے کا خدشہ تھا تاہم سردی میں کورونا کیسز کی تعداد یومیہ 10 ہزار تک آگئی تھی جس کے بعد حکومت نے پابندیاں ختم کرکے بڑے اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت دیدی تھی۔ اس بحران کے دوران بھی ہندوؤں کا تہوار کمبھ میلہ میں ہوا جس میں بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے40سے 60 ملین افراد کی نقل و حرکت دیکھی گئی ۔

اب بھارت میں کورونا کی صورتحال یہ ہے کہ لوگ اپنے پیاروں کی آخری رسومات کیلئے کہیں شمشان گھاٹ میں جگہ ڈھونڈھ رہے ہیں تو کئی مریضوں کے اہل خانہ اسپتالوں کے باہر بیڈ کے لیے کھڑے ہیں، ہزاروں لوگ آکسیجن اور وینٹیلیٹرز کا انتظار کر رہے ہیں اور ہلاکتیں مسلسل بڑھتی جارہی ہیں۔

بھارت میں  بہت ساری ریاستیں کورونا کے تباہ کن نتائج کا ادراک کیے بغیر انتخابی جلسے اور مہم چلاتی رہیں جبکہ بھارت ایک گنجان آبادی والا ملک ہے جہاں بڑی تعداد میں رہتے ہیں لیکن احتیاطی تدابیر کو نافذ کرنے میں تاخیر ولاپرواہی نے صورتحال کو مزید خراب کردیا۔

بھارت کی صورتحال دنیا کے لئے ایک سبق ہے کہ وبائی بیماری ابھی بھی جاری ہے اور معاملہ سے بھی بدتر ہوسکتا ہے۔

بھارت اب اس بحران کا مرکز بن چکا ہے اور پاکستان جیسے ممالک کو بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرنے سے پہلے انتباہات پر توجہ دینی چاہئے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔

Related Posts