بھارت: مسلم تارکینِ وطن کو شہریت نہ دینے کا بل لوک سبھا نے منظور کر لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت میں مسلم تارکینِ وطن کو شہریت نہ دینے کا بل لوک سبھا نے منظور کر لیا
بھارت میں مسلم تارکینِ وطن کو شہریت نہ دینے کا بل لوک سبھا نے منظور کر لیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام غیر قانونی تارکینِ وطن کو شہریت دینے کا بل لوک سبھا میں منظور کر لیا گیا ہے جس کے تحت مسلم تارکینِ وطن  کو شہریت نہیں دی جائے گی۔

بھارتی ایوانِ زیریں لوک سبھا میں گزشتہ روز  منظور کردہ متعصبانہ بل کے مطابق تمام غیر قانونی تارکینِ وطن کے لیے شہریت منظور کی جاسکتی ہے  جبکہ صرف مسلمان اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

لوک سبھا میں 293 اراکینِ پارلیمنٹ نے بل کے حق میں ووٹ ڈالا جس کے باعث 82 ایسے اراکینِ پارلیمنٹ کی بل کو نامنظور کروانے کی کوشش رائیگاں گئی اور بل منظور ہوگیا۔

نریندر مودی حکومت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے بل پیش کرتے ہوئے حزبِ اختلاف کی سیاسی جماعت کانگریس پر بے جا تنقید کی اور ان پر ہندوستان کو مذہبی بنیادوں پرتقسیم کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔

دوسری جانب مسلم رہنماؤں  کے مطابق بھارت میں متعصبانہ مسلم مخالف شہریت بل کے باعث بھارت کو مذہبی و سیاسی ہر اعتبار سے تقسیم کرنے کی سازش کی گئی۔

وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستان وہ مسلمان ممالک ہیں جو مسلمانوں سے حسنِ سلوک کرتے ہیں۔ مسلمان تارکینِ وطن کو بھی رکھ سکتے ہیں۔

امیت شاہ کے مطابق متعصبانہ بل منظور ہونے کے بعد اگر مسلمانوں کو شہریت دی بھی گئی تو انہیں بھارتی شہری ہونے کے باوجود دیگر اقلیتوں سے کم حقوق حاصل ہوں گے جس کے بعد وہ  ملک میں عام شہری کے طور پر نہیں رہ سکتے۔

اپوزیشن رہنماؤں نے بل کو آئین اور جمہوری اقدار کی خلاف ورزی قرار دیا اور تجویز دی کہ قوم کی تعمیر مذہب کی بنیاد پر نہ کی جائے۔ پارلیمنٹ کو چاہئے کہ اس طرح کے بل پر بحث سے بھی باز رہےاور اسے فوری طور پر مسترد کرے۔ 

یاد رہے کہ وزیر اعظم  پاکستان عمران خان نے لوک سبھا میں بھارتی شہریت کے حوالے سے منظور کردہ متعصبانہ بل  کی  مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بل سے عالمی انسانی حقوق بری طرح مجروح ہوئے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آج اپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی شہریت بل بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین اور پاکستان کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی شہریت بل کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔وزیر اعظم

Related Posts