کابل: افغانستان سے انخلاء مکمل ہونے پر کابل چھوڑنے والے آخری امریکی فوجی کی تاریخ ساز تصویر وائرل ہوگئی،زلمے خلیل زاد نے امریکی فوج اور شراکت داروں کی رخصتی کوافغانوں کیلئے نیا موقع قراردیدیا۔
میجرجنرل کرس ڈوناہو کی نائٹ وژن کیمرے سے لی گئی تصویر نے سوشل میڈیا اور دیگر ویب سائٹ پر جگہ بنالی ہے، امریکی میجر طیارے میں سوار ہونے والے آخری امریکی فوجی تھے جن کی تصویر سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔
The last American soldier to leave Afghanistan: Maj. Gen. Chris Donahue, commanding general of the @82ndABNDiv, @18airbornecorps boards an @usairforce C-17 on August 30th, 2021, ending the U.S. mission in Kabul. pic.twitter.com/j5fPx4iv6a
— Department of Defense 🇺🇸 (@DeptofDefense) August 30, 2021
امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے ٹوئٹر پر بھی میجرجنرل کرس ڈوناہو کی تصویر شیئرکی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ یہ افغانستان چھوڑنے والے آخری امریکی فوجی ہیں جو طیارے میں سوار ہونے جارہے ہیں جس کے ساتھ ہی کابل میں امریکی مشن اختتام کو پہنچا۔
Maj. Gen. Chris Donahue, the last U.S service member to depart Afghanistan…. #USArmy pic.twitter.com/FWpoj3Ni8M
— Jawairia (@Jinnah_Club) August 31, 2021
دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہاہے کہ ہماری فوج اورشراکت داروں کی رخصتی کے ساتھ افغانوں کو ایک نیا موقع مل رہا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے ٹوئٹ میں کہا کہ افغانستان میں ہماری جنگ ختم ہوچکی ہے، ہمارے بہادر سپاہیوں، ملاحوں، میرینزاورایئرمینوں نے قربانیوں کے ساتھ آخری حد تک خدمات انجام دیں، فوجیوں کے پاس ہمارا ہمیشہ کے لئے شکریہ اوراحترام ہے۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہماری فوج اور شراکت داروں کی رخصتی کے ساتھ افغانوں کو ایک نیا موقع مل رہا ہے۔
افغانستان کا مستقبل افغانوں کے ہاتھ میں ہے، افغان مکمل خود مختاری میں اپنا راستہ منتخب کریں گے۔ یہ ان کی جنگ کوختم کرنے کا موقع ہے۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ کیا افغانستان میں تمام شہریوں، مردوں اورعورتوں کو اپنی صلاحیت تک پہنچنے کا موقع ملے گا؟ طالبان کوامتحان کا سامنا ہے، وہ ملک کومحفوظ اور خوشحال مستقبل کی طرف لے جا سکتے ہیں۔
The last American soldier to board the plane at the end of the evacuation#USArmy pic.twitter.com/8Jn1rvQMRo
— Ahmad Makhdoom (@GoshiMakhdoom) August 31, 2021