حکومت کا غیر اخلاقی ویڈیوز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت کا غیر اخلاقی ویڈیوز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ
حکومت کا غیر اخلاقی ویڈیوز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے غیر اخلاقی ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو بدنام کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد پھیلانے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم کسی کو بھی سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،” انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں کو بلیک میلنگ کے لیے استعمال ہونے سے روکنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایسے مواد کو برداشت نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کو روکا جائے گا جس میں مواد کو بلیک میلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو سوشل میڈیا پر فحش ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

ایف آئی اے نے بھی سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی جعلی ویڈیوز کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایف آئی اے نے متنبہ کیا کہ وہ اس طرح کے مواد کو شیئر کرنے میں ملوث تمام افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے گا اور شہریوں سے کہا کہ وہ ایسی کسی مہم کا حصہ بننے سے گریز کریں۔

سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے پیر کو دعویٰ کیا تھا کہ جعلی ویڈیوز اور آڈیو کے ذریعے سابق وزیراعظم عمران خان کی کردار کشی کی مہم شروع ہونے والی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے توہین مذہب کے مقدمات کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں:عمران خان کے الزامات پر علیم خان کھل کر سامنے آگئے، مناظرے کا چیلنج کردیا

انہوں نے کہا کہ حکومت عمران خان کی کردار کشی کے لیے ایک بڑی مہم بھی شروع کرے گی، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈمی حکومت کے آخری ہفتے ہیں اور اس سے حقیقی آزادی کی تحریک رکنے والی نہیں ہے۔

Related Posts