کراچی کو 70فیصد ریونیو دینے کی سزا نہ دی جائے، فیصل معیز خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Gas disconnection will destroy industries, SMEs: NKATI

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری ( نکاٹی) کے صدر فیصل معیز خان نے غیربرآمدی صنعتوں کی گیس بند کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کوملکی برآمدات کا 54 فیصد اور 70 فیصد ریونیو دینے کی سزا نہ دی جائے۔

سوئی سدرن نے اگر غیربرآمدی صنعتوں کی گیس منقطع کی تو فیکٹریوں کو تالے لگ جائیں گے جبکہ ایس ایم ایز سیکٹر تباہ ہوجائے گا۔

ایک بیان میں فیصل معیز خان نے کہاکہ ملکی معیشت کے استحکام کی بات ہو یاپھر برآمدات کے فروغ اورروزگار کے وسیع مواقع فراہم کرنے کی کراچی نے ہمیشہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کیا اور تمام تر مشکلات کے باوجود اب بھی مثبت کردار ادا کررہاہے۔

مزید پڑھیں:اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی

انہوں نے سوال اٹھایا کہ عام صنعتوں کی گیس بند کرنا کہاں کی دانشمندی ہے؟ ایس ایس جی سی کو صنعتوں کے گیس کنکشن منقطع کرنے کاکوئی اختیار نہیں بلکہ حکومت کو تو چاہیے کہ وہ کورونا زدہ معیشت میں صنعتوں کو اپنی بقا قائم رکھنے میں مدد فراہم کرتے تاکہ ملک دوبارہ معاشی طور پر اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکے۔

نکاٹی کے صدر نے مزید کہاکہ سندھ سے نکلنے والی گیس سندھ کو ہی نہ ملنا کہاں کا انصاف ہے؟ سندھ کے گیس ذخائر پر سب سے پہلا حق سندھ کاہی ہے لہٰذا سب سے پہلے صوبے کی عوام کی گیس ضروریات کو پورا کرتے ہوئے تمام صنعتوں کو بلاتفریق مکمل پریشر کے ساتھ گیس فراہم کی جائے اور بعد ازاں بقیہ بچ جانے والی گیس دیگر صوبوں کو دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ صنعتکار برادری کسی صورت بھی یہ ناانصافی برداشت نہیں کرے گی۔حکومت کوچاہیے کہ وہ کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک بند کرے اور صوبے کے وسائل صوبے کی ضروریات کو پورے کرنے کے لیے بروئے کار لائے جائیں۔

Related Posts