کورونا وائرس کیخلاف فرنٹ لائن

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

گلگت بلتستان میں نوجوان ڈاکٹر کی کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے موت ہماری کمزوریوں کو ظاہر کرتی ہے۔ میڈیکل عملہ اور پیرا میڈیکس کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پہلی صف میں کھڑے ہیں اور یہ خطرہ بھی سب سے زیادہ اٹھا رہے ہیں۔

یہ نوجوان ڈاکٹرپہلا پاکستانی ڈاکٹر بن گیا ہے جواس مرض سے جان کی بازی ہار ا ہے‘یہ ڈاکٹرایران سے واپس آنے والے مریضوں کی اسکریننگ کے لئے جانے والی ٹیم کا حصہ تھا‘ مبینہ طور پر اس ڈاکٹر نے اپنی صحت کی پرواہ کئے بغیر مریضوں کی خدمت کی۔

نوجوان ڈاکٹر نے اپنا کورونا وائرس کے لئے اپنا ٹیسٹ کرایا مگربد قسمتی سے اس کی رپورٹس مثبت آگئیں اور کچھ دن بعد علاج کے دوران اس ڈاکٹر کی موت واقع ہوگئی۔

اس حوالے سے ہمارا ردعمل انتہائی مایوس کن رہا لیکن غیر متوقع نہیں۔ مقامی حکام اسے شہید قرار دے رہے ہیں اور اسے اپنا قومی ہیرو قرار دے چکے ہیں۔ یہ یقینی طور پر ایک قابل عمل حل نہیں ہے اور ہمیں ایسے افراد کی مدد کے لئے بہت کچھ کرنا چاہئے۔

ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کو کورونا وائرس کے مشتبہ معاملات سے نمٹنے کے وقت حفاظتی سازوسامان، ماسک اور اس کے لئے مخصوص سوٹ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

دنیا کو سمجھنا ہوگا کہجب انسانوں کوپوشیدہ دشمن کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو جدید اسلحہ، کیمیائی بم، اور دیرینہ لشکروں کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے۔ وائرس یہ نہیں دیکھتا کہ کون امیر ہے اور کون غریب‘ایشیائی یا یورپی، قومیت، نسل یا یہ کہ آپ ارب پتی ہیں۔ جبکہ یہ ڈاکٹر، نرسیں، پیرا میڈیکس، اور معاون عملہ ہی ہیں جو اس وبا کے خلاف جنگ میں صف اول میں کھڑے ہیں۔

ہم ابھی اس طرح کی وباء کو جھیلنے کے لئے تیار نہیں تھے‘ اپنے آپ کو بچانے کے لئے ہمارے پاس حفاظتی ضروری احتیاطی تدابیر، وقت، صحت کی دیکھ بھال کے نظام، اور جدید تحقیق کی کمی ہے۔ ہمیں جدید ہتھیاروں سے زیادہصحت اور تعلیم کو مقدم کرنا چاہئے۔

چین نے کورونا وائرس کی وباء کا رخ موڑ دیا ہے اور اس کے زور کو ختم کردیا ہے۔ اب ان کے پاس کئی دنوں سے کوئی نیا مقامی کیس نہیں ہے۔ یہ صرف سخت لاک ڈاؤن کی وجہ سے نہیں تھا بلکہ اس کے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی لگن اور استقامت کے سبب تھا۔ اب ڈاکٹروں نے ووہان کو چھوڑ دیا – جہاں کورونا وائرس پیدا ہوا تھا – فوج کے ذریعہ انہیں سلام کیا گیا کیونکہ وہاں اس جنگ میں اصل فوجی موجود ہیں۔

ہمیں اپنے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی صحت اور حفاظت کے بارے میں زیادہ فکر مند ہونے کی ضرورت ہے‘ان کے پاس حفاظت کا ضروری سامان ہونا چاہئے اور ساتھ ہی تمام احتیاطی تدابیر بھی اپنانا چاہئے اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں ان کی صحت کے بارے میں غور و فکر کرنا چاہئے اور وبائی امراض کو شکست دینے کے لئے ہمیں اپنے آپ کو گھروں تک محدود رکھنا ہوگا۔

Related Posts