قبضہ مافیا کے خوف نے گھر کے 6افراد کی زندگیاں چھین لیں، بیوہ خاتون کی انصاف کیلئے دہائیاں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قبضہ مافیا کے خوف نے گھر کے 6افراد کی زندگیاں چھین لیں، بیوہ خاتون کی انصاف کیلئے دہائیاں
قبضہ مافیا کے خوف نے گھر کے 6افراد کی زندگیاں چھین لیں، بیوہ خاتون کی انصاف کیلئے دہائیاں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع پشاور کے علاقے تھانہ چمکنی کی حدود کے کندی دلاور سے تعلق رکھنے والی روشن بی بی گزشتہ گیارہ سال سے انصاف کیلئے دربدر،قبضہ مافیا کے خوف سے گھر کے 6افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ایم ایم نیوز کوروشن بی بی نے اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ میرے دیور کے بیٹے نے ہماری قیمتی جائیداد پر قبضہ کرنے کی خاطر میرے بڑے بیٹے قاسم شاہ کو قتل کر دیا اور چھوٹے بیٹے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا رہا۔

خاتون کے مطابق میرا چھوٹا بیٹا جو آٹھویں جماعت کا طالب علم تھا اس نے بھی ملزمان کے خوف سے خود کشی کر لی،اسی وجہ سے میری تینوں بیٹیاں بھی جاں بحق ہو گئی ہیں۔کیونکہ میرے دیور کا بیٹا سیاسی جماعت کا کار خاص ہے اور علاقے میں قبضہ مافیا مشہور ہے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ سب لوگ اس سے ڈرتے ہیں، ہم نے بڑی مشکل سے ایف آئی آر درج کرائی،ہمیں ابھی تک ایف آئی آر کی کاپی نہیں ملی،ہماری ساری جائیداد پر قبضہ کرلیا گیاہے۔

ہمارے پاس صرف چھوٹا سا گھر ہے یہ اُسے بھی ہم سے چھیننا چاہتے ہیں،آئے دن ہمارے گھر پر مسلح افراد کو بھیجتے ہیں جو ہمیں ڈراتے ہیں، دھمکیاں دیتے ہیں۔

متاثرہ خاتون نے کہا کہ میں اپنے بیٹے کے قاتل کو سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتی ہوں،میرا خاوند بھی ذہنی مریض ہو کر فوت ہوچکا ہے، جبکہ علاقے کی پولیس ملزمان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: گاؤں کی زمین غیر مقامی افراد کو لیز پر دیئے جانے کیخلاف مہمند ایجنسی کے رہائشی سراپا احتجاج

خاتون کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا سے اپیل کرتی ہوں کہ انصاف کی حکومت میں ہمیں انصاف فراہم کیا جائے گا انصاف کیلئے دربدر اور ذلیل و خوار ہو رہے رہی ہیں اگر مجھے انصاف نہ ملا تو میں سپریم کورٹ کے سامنے اپنے باقی خاندان کے ساتھ خودکشی کرلوں گی

Related Posts