اقتصادی رابطہ کمیٹی کی سرمایہ کاری بڑھانے اور کاروباری سہولتوں کو بہتر بنانے کی منظوری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ECC mulls increasing wheat support price to Rs.1400 per 40kg

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک میں تیل و گیس کی تلاش کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے اور کاروباری سہولتوں کو بہتر بنانے کی منظوری دیدی۔

بدھ کو اسلام آباد مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں تیل و گیس کی تلاش کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے اور کاروباری سہولتوں کو بہتر بنانے کی منظوری دی گئی ۔

اعلامیے کہا گیاکہ تیل و گیس کی تلاش کے لائسنس کی توسیع، تجدید، منسوخی اور دیگر ضمنی امور سے متعلق 18 قوانین اور 25 ذیلی ضوابط کو آسان بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں :عوام کا معیارِ زندگی بہتر بنائے بغیر کوئی ملک ترقی یافتہ نہیں ہوسکتا،عبدالحفیظ شیخ

اعلامیئے کے مطابق قوانین میں ترامیم انرجی ٹاسک فورس کی تجویز کردہ ترامیم کو متعلقہ قوانین میں ضم کرنے کی منظوری دی گئی ۔

ایف بی آر کی تجویز پر ایف بی آر ریفنڈ سیٹلمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے تحت جاری کردہ 30 ارب روپے کے بانڈز کے عوض اتنی ہی رقم کی سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی ۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تجویز پر ٹیلی فون انڈسٹری آف پاکستان کی بحالی کے ذیلی کمیٹی قائم کر دی گئی ۔

اعلامیہ کے مطابق ذیلی کمیٹی کمپنی کے ذمہ دو ارب 10 کروڑ روپے قرض اور ایک ارب روپے سود کی ادائیگی کے لیے حکومت کی نیشنل بنک کودی گئی ضمانت میں مزید دو سال کی توسیع پر غور کرے گی ۔

اعلامیہ میں کہاگیاکہ مشیر تجارت عبدالرازق داؤد کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی دو ہفتوں میں سفارشات پیش کرے گی ، نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کا انکم ٹیکس 8 فیصد سے کم کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کر دی گئی ۔

وزیر اقتصادی امور حماد اظہر وزیر آئی ٹی خالد مقبول صدیقی چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ اورایف بی آر کے نمائندے پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں :معیشت کیلئے کیے گئے مشکل فیصلوں کے ثمرات آنا شرو ع ہوگئے ہیں،عبدالحفیظ شیخ

اعلامیہ میں کہاگیاکہ وزارت تجارت کی تجویز پر زیرو ریٹڈ ایکسپورٹ سیکٹر کو ایکسپورٹ اوری اینٹڈ سیکٹرز قرار دے دیا گیا ، برامدی شعبے کی صنعتوں میں کپڑا، قالین بانی، چمڑا، کھیلوں کا سامان اور آلات جراحی شامل ہیں ۔

اعلامیہ میں کہاگیاکہ پاور ڈویڑن کی تجویز پر تھل نووا پاور تھر لمیٹڈ اور تھر انرجی لمیٹڈ منصوبوں کے نفاذ کے لیے کیے گئے باہمی معاہدوں میں حکومت کی جانب سے ان منصوبوں کو 400 دنوں کے اندر ختم کرنے کے استحقاق کی مدت کو بڑھا کر490 دن کرنے کی منظوری دے دی ۔

Related Posts