عوام احتیاط کریں، منکی پاکس کورونا کی طرح پھیلنے والا وائرس ہے، ڈاکٹر شاہد رسول

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عوام پریشان نہ ہوں، منکی پاکس کورونا وائرس کی طرح زیادہ پھیلنے والا وائرس ضرور ہے مگر کورونا کی طرح خطرناک نہیں، احتیاطی تدابیر اور مناسب علاج سے اس کے اثرات سے بہ آسانی بچا جا سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار جناح اسپتال کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول نے ایم ایم نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر شاہد رسول نے بتایا کہ منکی پاکس افریقی ممالک سے اٹھنے والا وائرس ہے، اس کی دو قسمیں ہیں، ایک انسانی جلد کو متاثر کرتی ہے جبکہ دوسری قسم سے منہ کے اندرونی حصے میں السر یا زخم ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ منکی پاکس کی علامات میں بخار چڑھنا، جسم میں درد ہونا، کمزوری محسوس کرنا شامل ہیں، اگر کسی میں یہ علامات پائی جائیں تو اس میں اگلے مرحلے میں منکی پاکس ظاہر ہونے کے چانسز ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر شاہد رسول نے بتایا کہ ایک اچھی بات یہ ہے کہ اس میں علاج زیادہ مشکل نہیں ہے، اگر بخار ہے تو بخار کی دوا سے وہ کنٹرول ہوجائے گا، نزلہ وغیرہ ہے تو اس کی دوا لے لینی چاہیے، مگر یہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ زیادہ خطرناک نہ ہونے کے باوجود یہ زیادہ تیزی سے پھیلنے والا وائرس ہے۔

ڈاکٹر شاہد رسول نے بتایا کہ جس شخص میں منکی پاکس کی تشخیص ہوجائے اسے قرنطینہ کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ اس کا علاج کرکے انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔

ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا تھا کہ منکی پاکس میں بھی اسمال پاکس یعنی چیچک کے دانوں کی طرح علاج کے بعد نشان رہ جاتے ہیں۔

سربراہ جناح اسپتال کا کہنا تھا کہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے متاثرہ افراد کو آئیسولیٹ کرنا ضروری ہے، اس کے علاوہ ہینڈ سینی ٹائزر اور ماسک کے استعمال سے بھی اس سے انفیکٹ ہونے سے بچا جا سکتا ہے۔

ایک سوال پر ڈاکٹر شاہد رسول نے بتایا کہ جناح اسپتال میں منکی پاس کے متاثرین کو سنبھالنے کیلئے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس انفیکشن ڈیزیز سے نمٹنے کیلئے الگ اسپتال اور ہر اسپتال میں الگ یونٹ موجود ہیں، اس لیے عوام کو پینک ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔

ڈاکٹر شاہد رسول کا کہنا تھا کہ عوام سوشل میڈیا پر منکی پاکس کے حوالے سے پھیلائے جانے والے پینک سے پریشان نہ ہوں، کوئی خطرے کی بات نہیں، انتظامات بھی مکمل ہیں، انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر خوف و ہراس پھیلانے سے گریز کیا جائے۔

Related Posts