قرآنِ پاک کی توہین پر مبنی واقعات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

قرآنِ پاک اللہ تعالیٰ کی آخری الہامی کتاب اور رسول اللہ ﷺ پر اترنے والا واحد صحیفہ ہے جس سے دنیا کے تمام تر مسلمان اپنی جان سے بھی زیادہ محبت کرتے ہیں کیونکہ یہ اللہ کا کلام ہے۔

اللہ تعالیٰ کے اس آخری کلام کا بڑا معجزہ یہ ہے کہ اس کی پیشگوئیاں حرف بہ حرف سچ ثابت ہوئیں اور سب سے بڑا معجزہ یہ ہے کہ قیامت تک اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔

بے شمار مسلمانوں نے قرآنِ پاک کو حرف بہ حرف یاد کر رکھا ہے اور قرآن دنیا بھر میں نہ صرف سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے بلکہ یہ سب سے زیادہ یاد کی جانے والی کتاب بھی ہے۔

رسول اللہ ﷺ کی مختلف احادیث اور خود قرآنی آیات سے بھی قرآنِ پاک کی اہمیت و افادیت کا پتہ چلتا ہے جو مسلمانوں کیلئے مقدس ترین کتاب ہے، اور شاید یہی وجہ ہے کہ آج دشمنانِ اسلام قرآنِ پاک کو اپنا نشانہ بنا رہے ہیں۔

ڈنمارک، فرانس، سویڈن اور اب ہالینڈ میں بھی قرآنِ پاک کی توہین کے واقعات پیش آئے ہیں جس سے یہ سمجھنا بے حد آسان ہے کہ قرآنِ پاک کی توہین کرکے مسلمانوں کو اشتعال دلایا جارہا ہے۔

شدت پسند غیر مسلم چاہتے ہیں کہ مسلمان یا تو اپنا عقیدہ چھوڑ دیں اور ان کی طرح غیر مسلم بن جائیں یا پھر قرآنِ پاک کی توہین کو ہنس کھیل کر برداشت کریں، تاہم مسلمان مرنا تو قبول کرسکتا ہے، قرآن کی توہین نہیں۔

توہین آمیز واقعات کے ردِ عمل کے طور پر بے شمار مرتبہ توہین کرنے والے افراد پر تشدد اور قتل تک کردیا گیا، تاہم توہین کے ایسے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے بلکہ مغربی دنیا میں اسلاموفوبیا بڑھتا ہی جارہا ہے۔

نہ صرف مسلمانوں کی آخری کتاب قرآنِ پاک کی توہین کی جاتی ہے بلکہ حجاب پہننے والی لڑکیوں کے حجاب پر پابندی عائد کردی گئی ہے جس کی مثال ہمارے ہمسایہ ملک بھارت سے بھی دی جاسکتی ہے۔

بھارتی ریاست کرناٹک میں طالبات کے تعلیم کے دوران حجاب پہننے پر پابندی تاحال عائد ہے جس کی سماعت پر بھارتی سپریم کورٹ نے آمادگی ظاہر کردی ہے۔

اس قسم کے بھی بے شمار واقعات پیش آئے جن میں صرف مسلمان ہونے کی بنیاد پر کسی دوسرے ملک میں جا کر رہنے والے پاکستانیوں یا کسی اور مسلم ملک کے شہریوں کو قتل کردیا گیا۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ نہ تو مسلمان کسی دوسرے مسلمان یا غیر مسلموں کا ناحق خون بہاتے ہیں اور نہ ہی اسلام انہیں ایسی کوئی تربیت دیتا ہے، پھر بھی مسلمانوں کو دبانے کیلئے ایسی حرکات کی جارہی ہیں۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلم امہ اپنے اندر اتحاد و یگانگت پیدا کرے اور ایسے فتنوں کا سدِ باب کرنے کیلئے تمام مسلمان ممالک اجتماعی حکمتِ عملی تشکیل دیں تاکہ کسی غیر کو مسلمانوں پر انگلی اٹھانے کی جرأت نہ ہوسکے۔

 

 

Related Posts