اسرائیل کی غزہ میں بمباری جاری ،بچوں اور خواتین سمیت 132 فلسطینی شہید

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Death toll rises to 132 as Israel continues Gaza bombardment

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

غزہ: اسرائیلی طیاروں کی غزہ میں بمباری سے شہادتوں کی تعداد 132 تک پہنچ گئی، شہیدہونیوالوں میں 32بچے بھی شامل، امریکااور عرب سفارتکاروں نے جنگ بندی کیلئے دباؤ بڑھادیا۔

غزہ میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین جاری لڑائی کم کرنے کے لئے سفارتی کوششوں کو تیز کرنے کے باوجود اسرائیل کی فضائیہ نے رات بھر متعدد مقامات پر حملے کئے جبکہ حماس نے بھی اسرائیل پر راکٹ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔

فلسطینی طبی عہدیداروں کے مطابق غزہ میں 132 افراد شہیدہوچکے ہیں جن میں 32 بچے اور 21 خواتین شامل ہیںجبکہ 950 زخمی ہیں،شمالی غزہ میں آج فضائی حملوں میں مزیدچار افراد شہیدہوگئے۔

حماس نے بتایا کہ غزہ شہر کے ساحل سمندر پر واقع پناہ گزین کیمپ میں ایک مکان پر اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے چار افراد میں ایک عورت بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں:فلسطین کا غیر مشروط حمایت کرنے پر پاکستان سے اظہار تشکر

سابق سفیر،سینئر تجزیہ کار اور بین الاقوامی امور کے ماہر ڈاکٹر جمیل احمد خان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنی زمینی فوجوں کو غزہ کی سرحدوں پر تعینات کردیا ہے اور بڑے حملوں کی تیاری کروادی ہے۔

اگر ایسا ہوا تو فلسطینیوں کی ایسی خونریزی ہوگی جوکہ تاریخ کا المیہ بن سکتی ہے۔اقوام عالم کے بڑے ممالک بشمول مسلم امہ کی طاقتور ریاستوں نے مذمت کے علاوہ بین الاقوامی طرز پرکوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے او آئی سی کا اجلاس طلب کیا ہے جوکہ فوری ہونا چاہیے تھا لیکن یہ اجلاس اتوار کو ہوگا حالانکہ حالات اس بات کے متقاضی تھے کہ یہ اجلاس جمعرات یا جمعہ کو ہی بلایا جاتا تاکہ فلسطین میں جاری خونریزی کو روکا جاسکتا۔

Related Posts