کیا شہبازشریف ملک کو درپیش چیلنجز سے نکالنے میں کامیاب ہو پائیں گے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم کا بغیر پروٹوکول کے لاہور کے مختلف علاقوں کا اچانک دورہ، شہر کی صورتحال کا جائزہ لیا
وزیراعظم کا بغیر پروٹوکول کے لاہور کے مختلف علاقوں کا اچانک دورہ، شہر کی صورتحال کا جائزہ لیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عمران خان کوتحریک عدم اعتماد کے ذریعے وزارت عظمیٰ سے ہٹائے جانے کے بعد آج قومی اسمبلی اپنے نئے قائد کا انتخاب کریگی جس کیلئے شہباز شریف سمیت 2 امیدوار میدان میں ہیں۔

وزیراعظم کے عہدے کیلئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف اور تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی مدمقابل ہیں تاہم قومی اسمبلی میں تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کی صف بندیوں کے مطابق شہبازشریف کے وزیراعظم بننے کا امکان زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

رمضان میں زکوٰۃ کیسے نکالیں اور مستحقین کا تعین کیسے ممکن ہے ؟

آیئے ایک نظر شہبازشریف کے سیاسی کیریئر اور ملک کو درپیش چیلنجز پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

شہبازشریف کون ہیں؟
شہباز شریف 23 ستمبر 1951ء کو لاہور کے مشہور کشمیری خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد میاں محمد شریف تقسیم ہند کے بعد امرتسر سے پاکستان ہجرت کر آئے۔ ان کی والدہ کا نام شمیم اختر تھا۔ ان کے دو بھائی عباس اور میاں محمد نواز شریف ہیں۔ ماضی میں نواز شریف تین بار وزیر اعظم پاکستان منتخب ہو ئے۔ ان کی بھابھی کلثوم نواز مرحوم ایک وقت میں خاتون اوّل رہی ہیں۔ کلثوم نواز تین بار خاتون اوّل پاکستان رہی ہیں جو اس عہدے پر پاکستان میں سب سے زیادہ غیر مسلسل وقت گزار چکی ہیں۔ شہباز شریف کا بیٹا حمزہ شہباز شریف اور بھتیجی مریم نواز اس وقت سیاست میں ہیں۔

عملی زندگی
صدر ایوانِ صنعت و تجارت لاہور (لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری) 1985ء
رکن پنجاب اسمبلی (ایم پی اے پنجاب) 1988–ء سے1990ء
رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) 1990–ء سے1993ء
رکن پنجاب اسمبلی (ایم پی اے پنجاب) اور قائد ِ حزبِ اختلاف 1993ءسے –1996ء
رکن پنجاب اسمبلی (ایم پی اے پنجاب) اور وزیر اعلیٰ پنجاب 20 فروری 1997ء سے 12 اکتوبر 1999ء
صدر مسلم لیگ (ن) اگست 2002ء تا حال
وزارتِ عظمی ٰ کے موجودہ امیدوار شہباز شریف فروری 2008ء کے انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں جیت کر پنجاب کے وزیر اعلیٰ بنے۔
مئی 2013ء کے انتخابات کے بعد آپ پھر پنجاب کے وزیر اعلیٰ بنے۔
موجودہ قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی

مسلم لیگ (ن) کی صدارت
12 اکتوبر 1999ء کو پرویز مشرف کے اقتدار سنبھالنے کے بعد شہباز شریف بھی قید میں رہے۔بعد ازاں انہیں سعودی عرب جلا وطن کر دیا گیا۔سعودی عرب میں قیام کے دوران میں 3 اگست 2002ء کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کا صدر چنا گیا۔ 2 اگست 2006ء کو انہیں دوبارہ اگلی مدت کے لیے منتخب کیا گیا۔

شہبازشریف کی ممکنہ کابینہ
متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف نے اپنی کابینہ کی تشکیل کیلئے مشاورت شروع کردی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ میں مسلم لیگ (ن) کے12وزراء اور پیپلز پارٹی کے سات وزراء ہوں گے۔جے یو آئی (ف) کو چار، ایم کیو ایم کو دو، بی این پی مینگل، اے این پی، جمہوری وطن پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کو ایک ایک وزارت دی جا ئے گی۔

معیشت کا چیلنج
سیاسی و معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ میاں محمد شہباز شریف کو وزیراعظم بننے کے بعد جس سب سے بڑی مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا وہ گزشتہ حکومت کا آئی ایم ایف کے ساتھ کیا گیا معاہدہ ہے۔تحریک انصاف کے تقریباً ساڑھے تین سال میں معیشت زیادہ بدتر شکل میں آگئی ہے۔ کم شرح ترقی، بڑھتی مہنگائی خصوصاً خوراک کی گرانی، ٹیکس کلیکشن کی کمی، زیادہ اخراجات، اب بڑھتے عوامی قرضے اور بالخصوص گردشی قرضے شہبازشریف کیلئے مشکلات کا سبب بن سکتے ہیں۔

Related Posts