بی جے پی رکن کا مسلمانوں سے ووٹنگ کا حق واپس لینے کا مطالبہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

 بھارتی ریاست بہار میں بی جے پی کے رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے خلاف بیان دیتے ہوئے مسلمانوں کے تئیں اپنی نفرت کا اظہار کر دیا۔

ہری بھوشن نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسد الدین اویسی جیسے لوگ ملک میں رہے تو تباہی مچے گی، مسلمانوں کا ووٹنگ رائٹ ختم کر دینا چاہیئے۔

بی جے پی کے رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر نے مسلمانوں کے خلاف یہ بیان ایسے وقت میں دیا جب بہار میں بجٹ اجلاس کے حوالہ سے ایوان کے اندر اور باہر ہنگامہ آرائی کی جا رہی ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی ہری بھوشن نے کہا کہ ملک میں ان لوگوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

دس سال بعد ترک وزیر خارجہ پہلی بار مصر کا دورہ کریں گے

انہوں نے کہا ’’اسد الدین اویسی سیمانچل میں گھوم کر مر جائیں گے لیکن انہیں کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ یہ لوگ 2047ء تک ہندوستان کو اسلامی ملک بنانا چاہتے ہیں۔ ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا۔ مسلمان پاکستان چلے گئے۔ بی جے پی جاگ گئی ہے۔ امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دی جائے گی‘‘۔

خیال رہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی بہار آنے والے ہیں۔ ان کا 18 اور 19 مارچ کو سیمانچل کا دورہ ہے۔ یہاں وہ ریلیاں نکالیں گے اور مارچ کریں گے۔ سیمانچل کا علاقہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔

لوک سبھا انتخابات 2024ء میں ہونے والے ہیں۔ اس کے پیش نظر اب بی جے پی کی طرف سے ایسے بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ بی جے پی ایم ایل اے کے اس بیان پر آر جے ڈی کے چیف ترجمان اور ایم ایل اے بھائی ویریندر نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہری بھوشن ٹھاکر کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیئے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ انگریزوں کے دلال ہیں۔ آزادی کے وقت وہ انگریزوں کے مخبر تھے۔ اڈوانی، مرلی منوہر جوشی نے اپنی بیٹیوں کی شادی مسلمانوں سے کیوں کرائی۔ کیا اڈوانی، مرلی منوہر جوشی کے مسلمان دامادوں کو ملک سے باہر نکالا جائے گا۔

Related Posts