بائیڈن نے غزہ میں جنگ کو نیتن یاہو کی غلطی قرار دیدیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Biden says Netanyahu’s approach to war in Gaza is a ‘mistake’
FILE PHOTO

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا غزہ کی جنگ کے بارے میں نقطہ نظر ایک “غلطی” ہے۔

 امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں اسرائیل کے تنازع سے نمٹنے کیلئے اقدامات پر تنقید کی۔

جوبائیڈن نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اسرائیل جو کر رہا ہے وہ ایک غلطی ہے۔ میں نیتن یاہو کے نقطہ نظر سے متفق نہیں ہوں۔

بائیڈن اس سے قبل بھی غزہ میں اسرائیل کی بمباری کو “اندھا دھند” اور فوجی کارروائیوں کو “شدید” قرار دے چکے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ صدر بائیڈن نے نیتن یاہو کی امداد مشروط کرنے کی دھمکی دی تھی ۔

جو بائیڈن نے انٹرویو میں کہا “میں جس چیز کا مطالبہ کر رہا ہوں وہ یہ ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کی طرف قدم بڑھائے، اگلے چھ سے آٹھ ہفتوں تک خوراک اور ادویات تک مکمل رسائی کی اجازت دی جائے۔

یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیل فوجی حملوں میں 33,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، غزہ کی تقریباً 2.3 ملین آبادی بے گھر ہو گئی ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اسرائیل کو کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں زیادہ امریکی غیر ملکی امداد ملی ہے حالانکہ 2022 میں روس کے حملے کے بعد سے یوکرین کو بھیجی جانے والی فنڈنگ اور فوجی سازوسامان کی وجہ سے سالانہ امداد دو سالوں سے کم رہی ہے۔

امریکا نے روایتی طور پر سلامتی کونسل میں اسرائیل کی حفاظت کی ہے اور غزہ کی جنگ سے متعلق تین مسودہ قراردادوں کو ویٹو کر دیا ہے۔ گزشتہ ماہ جب سلامتی کونسل نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تو امریکا نے رائے دہی سے پرہیز کیا۔

Related Posts