سوشل میڈیا پر پابندی مسئلے کا حل نہیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

موجودہ دور کو مواصلاتی رابطوں کی تیزی کے باعث سوشل میڈیا کا دور بھی کہا جاسکتا ہے تاہم پی پی پی کے منحرف سینیٹر بہرہ مند تنگی نے ایوانِ بالا میں سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کیلئے قرارداد جمع کرادی۔

سینیٹ میں بحث کیلئے پیش کی گئی یہ قرارداد سوشل میڈیا ویب سائٹس بشمول فیس بک، ٹک ٹاک اور یوٹیوب پر مکمل پابندی کا مطالبہ کرتی ہے۔ پی پی پی نے سینیٹر بہرہ مند تنگی کی بنیادی رکنیت پہلے ہی منسوخ کررکھی ہے۔

دوسری جانب سینیٹر بہرہ مند تنگی کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل کو سوشل میڈیا کے منفی اور تباہ کن اثرات سے بچانے کیلئے یہ سخت اقدام ضروری ہے جبکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے قیام کا مقصد عموماً عوامی سہولت سے منسلک ہے۔

اگرچہ یہ واضح ہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بڑے پیمانے پر غلط استعمال کی زد پر ہیں، ریاست اور افواج کے خلاف منفی پراپیگنڈہ اس کی ایک اہم مثال ہے تاہم سوشل میڈیا پر پابندی ہمارے حقیقی مسائل کا حل نہیں۔

حکومت اگر سوشل میڈیا پر صریح پابندی عائد کردے تو یہ جمہوری اصولوں اور معلومات تک رسائی کے بنیادی انسانی حقوق کو متاچر کرتی ہے جس پر پیچیدہ سوالات اٹھائے جاسکتے ہیں۔ ضروری ہے کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکا جائے۔

ریاستِ پاکستان کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے منفی استعمال کو روکنے کیلئے بنائے گئے مضبوط قوانین اور قواعد و ضوابط پر عمل کرنا ہوگا۔ اینٹی سائبر کرائمز فورس کی صلاحیتوں کو بڑھانا بھی اس کا ایک اہم طریقہ ہے جس سے مدد لی جاسکتی ہے۔

ضروری ہے کہ سوشل میڈیا پر بدنیتی سے استعمال کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاہم یہ تسلیم کرنا بھی اہمیت کا حامل ہے کہ تمام تر چیلنجز کے باوجود سوشل میڈیا جمہوری اقدار کو فروغ دینے میں اپنا مقدور بھر کردار ادا کررہا ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا سے شہریوں کو عوامی گفتگو میں مشغولیت کے مواقع میسر آتے ہیں۔ اس لیے حکومت کو قانونی اقدامات، تکنیکی ترقی اور تعلیمی اقدامات کو یکجا کرتے ہوئے وہ ماحول تشکیل دینا ہوگا جہاں قومی اصولوں سے سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے فوائد اٹھانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ پاکستان سمیت بے شمار ترقی پذیر ممالک اس دور میں داخل ہوچکے ہیں جہاں سوشل میڈیا سے روابط قائم کیے بغیر نہ صرف کاروباری بلکہ مزدور پیشہ افراد کا بھی گزارہ ممکن نہیں۔

موبائل ہر گھر کی ضرورت بن چکا ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا بنیادی کام عوام کے مابین روابط کو فروغ دینا ہے۔ اس لیے پاکستانی شہریوں کو ذمہ دارانہ کردار کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے بنیادی مسائل حل کرنا ہوں گے تاکہ مستقبل میں ایسی قراردادیں سامنے نہ آسکیں۔

Related Posts