اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی تعیناتی چیلنج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی تعیناتی چیلنج
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی تعیناتی چیلنج

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی حیثیت سے فلائٹ لیفٹیننٹ (ر) خاقان مرتضیٰ کی تعیناتی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی فلائٹ لیفٹیننٹ (ر) خاقان مرتضیٰ کی تقرری کے خلاف دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ سرکاری عہدوں کے خلاف تعیناتی پر توہینِ عدالت کی کارروائی ہونی چاہئے۔

رواں برس وفاقی حکومت نے نومبر کے دوران خاقان مرتضیٰ کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا۔ قبل ازیں خاقان مرتضیٰ گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹری اور سندھ انفراسٹرکر ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف بھی رہے۔

درخواست گزار نے درخواست کے متن میں الزام عائد کیا ہے کہ خاقان مرتضیٰ ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تکنیکی و چیلنجنگ عہدے کیلئے اہل نہیں جبکہ آئی سی اے او نے پی آئی اے کی پروازوں پر 188 ممالک میں پابندی عائد کررکھی ہے۔

کیپٹن عاصم نواز نے درخواست کے متن میں کہا کہ عالمی سول ایوی ایشن اتھارٹی (آئی سی اے او) نے سول ایوی ایشن پر سنگین حفاظتی خدشات کا اظہار کیا ہے۔ اگر یہ معاملہ سنجیدہ نہ لیا گیا تو پاکستان میں ہوابازی کی صنعت سنگین نتائج کا سامنا کرسکتی ہے۔

درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے دھوکہ دہی سے عدالتی کارروائی روکنے کی کوشش کرتے ہوئے سپریم کورٹ احکامات کی خلاف ورزی کی اور ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کو تعینات کردیا۔

متن میں یہ بھی کہا گیا کہ اس عہدے کیلئے 600 امیدواروں میں سے 18 شارٹ لسٹ ہوئے تھے جبکہ سلیکشن بورڈ نے اکتوبر کے دوران انٹرویوز تو کیے لیکن کسی کو ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی مقرر نہیں کیا۔ سیکریٹری ایوی ایشن نے کابینہ کو موزوں امیدوار نہ ملنے کا بے بنیاد بیان دیا۔

شارٹ لسٹ کیے گئے 18 امیدوار درخواست گزار کی رائے میں موجودہ ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے زیادہ قابل بتائے جاتے ہیں۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ خاقان مرتضیٰ کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیا جائے۔ 

Related Posts