آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا، جلد دستخط ہوجائیں گے، مشیر خزانہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا، جلد دستخط ہوجائیں گے، مشیر خزانہ
آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا، جلد دستخط ہوجائیں گے، مشیر خزانہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے پیر کے روز اعلان کیا کہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 6 بلین ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی بحالی کے حوالے سے معاہدہ طے پا گیا ہے اور اس ہفتے کے آخر میں ایک باضابطہ معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔

مشیرخزانہ پاکستان سنگل ونڈو (PSW) کی لانچنگ تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جو کہ حالیہ برسوں میں پبلک سیکٹر میں شروع کیے گئے ایک پرجوش، وسیع اور جامع اصلاحاتی اقدام ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ‘آئی ایم ایف کے ساتھ تمام معاملات طے پاچکے ہیں، تاہم صرف ایک مسئلہ ہے اور ہم اس پر قانونی رائے مانگ رہے ہیں، جب کہ باقی تمام معاملات پر پہلے ہی اتفاق ہے’۔

معاہدے کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ ‘آئی ایم ایف معاہدے میں کچھ شرائط ہیں جن کے لیے آئینی ترامیم کی ضرورت ہے اور ایسی تبدیلیاں نہیں لائی جا سکتیں کیونکہ ہمارے پاس پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت نہیں ہے’۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان ترامیم کا تعلق اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے ہے تو مشیر خزانہ نے بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تبصرہ کرتے ہوئے، ترین نے کہا کہ افراط زر ایک عالمی مسئلہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ”دنیا میں مہنگی ہونے والی اشیاء کی قیمتیں میرے اختیار میں نہیں ہیں ”۔

یاد رہے کہ مشیر خزانہ گزشتہ ماہ واشنگٹن میں تھے تاکہ 6 بلین ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں۔ قرض دینے والی ایجنسی کی طرف سے مقرر کردہ کچھ شرائط پر اختلاف کی وجہ سے معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکے۔

پاکستان حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈیڈ لاک اس وقت ٹوٹ گیا جب دونوں فریقوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو خود مختاری دینے کے معاملے پر اپنے اپنے موقف میں کچھ لچک دکھانے کا فیصلہ کیا۔

”پاکستان سنگل ونڈو”

پاکستان سنگل ونڈو کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف بین الاقوامی تجارت کو آسان بنائے گا بلکہ بین الاقوامی تجارت سے منسلک پبلک سیکٹر ایجنسیوں کی ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کرنے میں بھی مدد کرے گا۔

شوکت ترین نے مزید کہا کہ PSW مسابقت، شفافیت اور کارکردگی کو فروغ دینے کے حکومت کے وژن کے مطابق ہے اور اس اقدام کی قیادت کرنے پر پاکستان کسٹمز کی تعریف کی۔

مزید پڑھیں: بائیو میٹرک کی شرط کے باعث ڈالر کی خریداری میں کمی واقع ہوگئی

انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو ترقی اور اختراع کے لیے موزوں ماحول فراہم کرکے اور کاروبار کرنے کے لیے ان کی لاگت اور وقت کو کم کرکے ان کی مسابقت کو بہتر بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔

Related Posts