افغانستان میں خانہ جنگی کے خدشات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ رواں سال کے آخر میں امریکی فوج کے انخلاء سے پہلے ہی پاکستان افغانستان میں سیاسی تصفیے کے لئے زور دے رہا ہے کیونکہ یہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ امریکا کے جانے کے بعدجنگ زدہ قوم میں ایک خانہ جنگی پھیل جائے گی جس کا اثر پاکستان پر بھی پڑے گا۔

افغانستان میں غیر ملکی افواج کے انخلاء کے اعلان کے بعد سے ہی تشدد میں تیزی سے اضافہ دیکھا ہے جس سے امن عمل رک گیا ہے کیونکہ اب طالبان کسی سیاسی تصفیہ تک پہنچنے کیلئے مزاحمت کر رہے ہیں۔افغان طالبان اقتدار میں واپسی کے خواہاں ہیں اور انتہائی قدامت پسند طرز حکمرانی کی واپسی کا خدشہ پیدا کرتے ہوئے موجودہ حکومت کو گرانا چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب سے امریکیوں نے افغانستان چھوڑنے کے لئے تاریخ دی ، تب سے طالبان کو لگتا ہے کہ انہوں نے جنگ جیت لی ہے جس پر پاکستان نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اگر افغانستان میں خانہ جنگی شروع ہوئی تو اسے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

افغانستان میں خانہ جنگی پناہ گزینوں کے شدید بحران کا بھی سبب بن سکتی ہے جس کو سنبھالنے کے لئے دنیا قاصر ہوگی اور اس کا بوجھ پاکستان پر ضرور پڑے گا۔ ہم پہلے ہی 30 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھارہے ہیں اور اگر مزید صورتحال خراب ہوتی ہے تو پاکستان اس سے زیادہ متاثر ہوگا۔

وزیر اعظم نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں ایک دوستانہ حکومت بنائی جائے جو افغان عوام کے انتخاب سے عمل میں آئے تاہم کسی سیاسی تصفیے یا امن معاہدے تک نہ پہنچنے سے جنگ کے خدشات بڑھ جائینگے جس سے یقینی طور پر طالبان کو ملک میں اقتدار سنبھالنے کا موقع ملے گا ، جو جمہوری عمل کو ختم کریں گے اور خواتین کے حقوق پر قدغن لگائیں گے۔

پاکستان کاکہنا ہے کہ اچانک انخلاء مثالی اقدام نہیں ہے کیونکہ امریکا کے جانے کے بعد امن عمل مکمل نہ ہونے پرپاکستان قربانی کا بکرا بنایا جائے گااور پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرات میں اضافہ ہوجائیگا۔ پاکستان نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے کے لئے متعدد کوششیں کی ہیں لیکن ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی ۔

عام افغانوں کو اب بھی کوئی بہتر صورت نظر نہیں آرہی کیونکہ تین دہائیوں کی جنگ کے بعد بھی انہیں مزید تنازعات اور داخلی تنازعات کا سامنا ہے،اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کو امریکا کے انخلاء کے بعد افغان بحرا ن سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کرنی چاہیے اور ہر قسم کی صورتحال کیلئے تیار رہنا چاہیے۔

Related Posts