بھارتی پولیس کی کارروائی، غیر قانونی طور پر بھارت جانیوالی 19 سالہ پاکستانی لڑکی گرفتار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بنگلور: بھارتی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پاکستان سے غیرقانونی طورپر بھارت جانے والی 19 سالہ لڑکی اور اسے غیرقانونی طور پر بلوانے والے بھارتی شہری کو بھی گرفتار کرلیا۔

ابتدائی معلومات کے مطابق چھبیس سالہ ملائم سنگھ یادو اترپردیش کا رہائشی ہے جبکہ اقراء جیوانی نامی لڑکی کا تعلق پاکستان کے شہرحیدرآباد سے ہے، ملائم سنگھ بنگلورمیں بطور سیکیورٹی گارڈ ملازمت کرتا تھا اور لڑکی سے اس کا رابطہ گیمنگ ایپ پر ہوا۔ دونوں آن لائن گیم لڈو کھیلا کرتے تھے۔ وہاں سے دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوئے۔

بنگلورو پولیس کے مطابق لڑکی بوائے فرینڈ سے شادی کرنے کے لیے غیر قانونی طور پر بھارت میں میں داخل ہوئی تھی اور شہر میں رہنے کے لیے جعلی شناخت اختیارکی۔ ملزم کا کہنا ہے کہ اقراء سے رابطہ 2022 میں ہواتھا اور پھر محبت ہوگئی، نومبر میں اسے نیپال بلایا جہاں سے غیرمحفوظ سرحد کے ذریعے بھارت میں داخلہ ممکن ہوا۔ اس جوڑنے نے نیپال میں ہی شادی کی اورپھر بہار پہنچے۔ دونوں بعد میں بنگلورو آئے اور جناسندرا میں کرائے کے مکان میں رہنے لگے، جہاں یادو نے سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنا شروع کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

مختلف شعبوں میں نمایاں مقام حاصل کرنے والی انڈین مسلم خواتین

پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی نے اپنی شناخت چھپانے کیلئے اپنا نام تبدیل کرکے روا یادو رکھ لیا تھا، اس نے پاسپورٹ کے لیے درخواست دے رکھی تھی اور والدین بہن بھائیوں سے رابطے میں تھی۔ وہ تقریباً ہرروزاپنے گھر والوں کو واٹس ایپ کال کرتی تھی جنہیں انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے اہلکاروں نے کالز کو ٹریس کیا اور یوں یہ جوڑا پکڑا گیا۔

پولیس نے ملائم سنگھ یادیو اوراس مکان کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جہاں دونوں رہائش پزیر تھے۔ گرفتاری کے بعد لڑکی کو ایف آر آراو (فارنرز ریجنل رجسٹریشن آفس) کے حوالے کردیا گیا۔ بعد ازاں اسے خواتین کے لیے مختص اسٹیٹ ہوم میں بھیج دیا گیا۔

ملزم کیخلاف ایف آئی آردھوکہ دہی، شادی چھپانے، غیر ملکی کی بھارت میں موجودگی کی اطلاع نہ دینے اور کاغذات میں غیرقانون تبدیلی کرنے جیسے الزامات کے تحت درج ہوگئی ہے۔

مکان مالک گووندا ریڈی کیخلاف غیرملکی ایکٹ 1946 کے سیکشن 7 کے تحت غیر ملکی کے بارے میں پولیس کو آگاہ نہ کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

بعدازاں اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ملزم جاسوسی کی کسی سرگرمی میں ملوث تو نہیں تھا۔

Related Posts