اسلام آباد :مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کوروناوائرس سے قبل ہماری معیشت مستحکم ہورہی تھی، اقتصادی اشاریے بہتری کی طرف تھے ، کل 4 ہزار ارب کے قرضے ادا کئے گئے اور ریونیو وصولیاں 8 ماہ میں تاریخی تھیں، گذشتہ سال کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ تھیں، صوبوں کو این ایف سی کے تحت ان کے حصے سے زیادہ زیادہ پیسے دیئے گئے ، تاہم کورونا کے باعث مشکلات سامنے آئی ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیرخزانہ نے کہا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر کی کمی کی، آئندہ چند ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی جائے گی۔
یوٹیلیٹی اسٹورز سے دال چاول آٹا گھی شکر سستا دینے کیلئے 50 ارب رکھے ہیں، بلوں کو قسطوں میں جمع کرانے کی سہولت دی جارہی ہے ، کھاد کی قمیت میں مزید کمی کی جائے گی، حکومت کسانوں سے گندم خریدنے جارہی ہے ، 82 لاکھ ٹن گندم خریدنے اور کسانوں کے لئے 280 ارب رکھے ہیں، آئندہ چندہ ماہ برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی آئے گی۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ کورونا کے باعث ناصرف پاکستان بلکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی بھی معیشتیں کمزور ہورہی ہیں، لیکن پاکستان میں کورونا کے تناظر میں متفقہ حکمت عملی کی کوشش ہورہی ہے ، تاہم اگر پاکستان میں اقتصادی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہے تو اس سے ٹیکس ریونیو سمیت دہگر اہداف متاثر ہوں گے۔
مزید پڑھیں:لاک ڈاون کے باعث بندرگاہ پر درآمدی مال کے ڈھیر