صحیح سمت میں ایک قدم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

حکومت پاکستان کی جانب سے کفایت شعاری کے اقدامات پر عمل درآمد کا حالیہ فیصلہ مالی ذمہ داری اور احتساب کی جانب ایک قابل ستائش قدم ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ملک شدید معاشی بحران اور بدترین مہنگائی سے دوچار ہے، ایسے اقدامات قوم کو استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف لے جانے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

جاری اعلامیے کے مطابق وفاقی وزراء، وزرائے مملکت، مشیران اور معاونین سالانہ صرف تین غیر ملکی دورے کر سکیں گے۔ مزید برآں بیرون ملک سفر کرنے والے عہدیداروں کیلئے ضروری ہوگا کہ وہ فائیو اسٹار ہوٹلوں میں قیام سے گریز کریں، کفایت شعاری سے کام لیں۔ فزیکل دوروں پر ٹیلی کانفرنسنگ کو ترجیح دیں تاکہ زیادہ سے زیادہ بچت کی جاسکے۔

غیر ملکی دوروں پر حکام کے ساتھ معاون عملہ لے جانے پر پابندی اخراجات کو معقول بنانے اور ہر سطح پر جوابدہی کو یقینی بنانے کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔

یہ بات واضح ہے کہ موجودہ معاشی چیلنجوں کے پیش نظر ایسے اقدامات بہت ضروری ہیں، ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ کفایت شعاری کو صرف وزرا کے دوروں تک محدود نہ کیا جائے بلکہ تمام انتظامی شعبوں اور محکموں میں اسے قانونا نافذ کیا جائے۔

ویسے بھی منتخب رہنماؤں اور افسران کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان حوالوں سے مثالی طرز عمل کا مظاہرہ کریں اور مالیاتی نظم و ضبط کے انہی معیارات پر عمل کریں جن کی وہ عوام سے توقع کرتے ہیں۔ یہ بھی پیش نظر رہنا چاہئے کہ ایک غریب اور مقروض قوم کیلئے عیش و عشرت اور اسراف کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔ اس لیے صدر اور وزیر اعظم سمیت اعلیٰ قیادت پر فرض ہے کہ وہ ایسی پابندیوں کو قبول کریں اور خود پر ان کا سختی سے نفاذ کریں۔

 کفایت شعاری کا حکومتی عزم ایک مثبت پیشرفت ہے جو اس بات کا عندیہ ہے کہ حکومت کو معاشی مسائل کی سنگینی اور قوم کو درپیش کڑے وقت کا احساس ہے، جس کی تحسین کی جانی چاہئے۔ بلاشبہ غیر ضروری اخراجات کو روک کر اور وسائل کے معقول استعمال کو ترجیح دے کر ہی ہم معاشی بحران کے حل کیلئے ذمے داری کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔

Related Posts