اسٹاک مارکیٹ میں 490 پوائنٹس کی کمی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسٹاک مارکیٹ میں 490 پوائنٹس کی کمی
اسٹاک مارکیٹ میں 490 پوائنٹس کی کمی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروباری روز (منگل) کے دوران بھی مندی کی صورتحال دیکھنے کو ملی، KSE-100 انڈیکس میں تقریباً 490 پوائنٹس کی کمی ہوئی، تجزیہ کاروں نے موجودہ سیاسی صورتحال کے درمیان مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافے کو گراوٹ کا سبب قرار دیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 25 مئی کو لانگ مارچ کی منصوبہ بندی اور سیاسی گہما گہمی نے سرمایہ کاروں کے ذہنوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا، جس سے وہ اپنی ہولڈنگز فروخت کرنے پر آمادہ ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی جانب سے بینچ مارک سود کی شرح میں 150 بیسس پوائنٹس کے زبردست اضافے پر بھی مارکیٹ نے منفی ردعمل ظاہر کیا، جس نے اسے پیر کو 13.75 فیصد کی 11 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ کے مطابق، KSE-100 انڈیکس دوپہر 2:15 بجے کے قریب 434.15 پوائنٹس یا 1.02 فیصد نیچے چلا گیا تھا۔آج کاروباری روز کے اختتام کے موقع پر KSE-100 1.15 فیصد گر کر 41,950.32 پر ختم ہوا، جو 1 دسمبر 2020 کے بعد سب سے کم سطح ہے۔

بینچ مارک انڈیکس کو نیچے کی طرف لانے والے شعبے میں بینکنگ (114.76 پوائنٹس)، ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن (80.20 پوائنٹس) اور سیمنٹ (77.79 پوائنٹس) شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:تحریک انصاف کا لانگ مارچ، راولپنڈی، اسلام آباد میٹرو بس سروس بند

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک دن پہلے 118.99 ملین سے بڑھ کر 169.7 ملین ہو گیا۔ ٹریڈ ہونے والے حصص کی مالیت پچھلے سیشن میں 3.58 بلین روپے کے مقابلے میں 5.46 بلین روپے ہوگئی۔

Related Posts