کمشنر کراچی نے شرپسندوں کے داخلے کے خدشات کے پیشِ نظر کراچی کے 5 راستوں سے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے 5 داخلی راستوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ رات گئے سامنے آیا۔ کمشنرکراچی نے سومار گوٹھ، سلو گوٹھ اور ہمدرد یونیورسٹی سمیت دیگر راستوں سے آمدورفت پر پابندی عائد کی۔
کمشنر کراچی نے نور محمد گوٹھ اور دیورجی ٹریش روڈ کے ذریعے بھی کراچی آمد پر پابندی عائد کی ہے۔کمشنر کراچی کے فیصلے کے تحت دفعہ 144 کے تحت شہر کے 5 راستوں سے داخلے پر 1 ماہ تک پابندی عائد رہے گی۔
ڈپٹمی کمشنر ملیر، ڈی سی غربی و کیماڑی کو ہدایات جاری کردی گئیں۔ کمشنر کراچی کے احکامات کے مطابق متعلقہ ڈی سیز کراچی کے 5 داخلی راستوں پر پابندی کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کریں گے۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل کراچی میں 30 پولیس افسران پر جرائم کی سرپرستی کا الزام عائد کیا گیا جس کے باعث پولیس چیف نے مذکورہ افسران کو ایس ایچ او تعینات کرنے پر پابندی عائد کردی۔
پولیس چیف نے 30 تھانیداروں پر ایک سال کیلئے پابندی عائد کرتے ہوئے مذکورہ افسران کی فہرست جاری کردی جو آئندہ 12 ماہ تک ایس ایچ او تعینات نہیں کیے جاسکیں گے۔ سابق تھانیداروں پر چھالیہ کی اسمگلنگ، پانی کی غیر قانونی فروخت اور منظم جرائم کی سرپرستی کے سنگین الزامات عائد ہیں۔
مزید پڑھیں: 30پولیس افسران کی ایس ایچ او تعیناتی پر پابندی عائد