عالمی تاریخ کے 10 مہلک ترین زلزلے، کب کتنے افراد جاں بحق ہوئے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ترکیہ میں حالیہ زلزلے نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے جس میں ہزاروں افراد جاں بحق جبکہ لاکھوں زخمی ہوئے ہیں تاہم جب تک ریسکیو کی کارروائیاں جاری ہیں، حقیقی اعدادوشمار سامنے آنے میں وقت لگے گا۔

اس موقعے پر عالمی تاریخ کے وہ 10 مہلک ترین زلزلے بھی یاد آتے ہیں جب عالمِ انسانیت کو بد ترین جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور بعض زلزلے تو ایسے تھے جن کے اثرات تاحال محسوس کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

جنرل پرویز مشرف کو کونسی خطرناک بیماری لاحق تھی؟

مثال کے طور پر 2005 میں آزاد کشمیر میں آنے والے زلزلے کو کون فراموش کرسکتا ہے جس کے دوران زمین جب کانپی تو کتنے ہی انسان اپنی جان و مال اور عزیز و اقارب سے محروم ہوگئے جنہیں وہ آج تک یاد کر رہے ہیں۔

آئیے تاریخِ انسانی کے ان 10 بد ترین اور مہلک ترین زلزلوں کو یاد کرتے ہیں اور انسانیت کی بے حسی پر آنسو بہاتے ہیں کہ زلزلہ پروف عمارات یا قدرتی آفات سے بچاؤ کیلئے زیادہ تر ممالک میں خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جاسکے، اگر ایسا ہوتا تو شاید انسانیت آج جتنی زخم زخم ہے، ان زخموں کا کسی حد تک مداوا ممکن ہوسکتا تھا۔

بد ترین زلزلوں کی فہرست

ہماری فہرست میں پہلے نمبر پر تاریخ کا وہ بد ترین زلزلہ ہے جو 23 جنوری 1556 کو چین میں آیا اور جس کے نتیجے میں 8 لاکھ 30 ہزار افراد ہلاک ہو گئے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 8 ریکارڈ کی گئی۔

دوسرا بد ترین زلزلہ 12 جنوری 2010 کو ہیٹی میں آیا جس کے نتیجے میں 3 لاکھ 16 ہزار افراد ہلاک جبکہ 3 لاکھ سے زائد زخمی ہوئے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7 ریکارڈ کی گئی۔

تیسرا بد ترین زلزلہ چین میں 27 جولائی 1976کو آیا۔ چینی حکومت کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں 2 لاکھ 42 ہزار 769 افراد ہلاک ہوئے تاہم غیر سرکاری رپورٹس کے مطابق ہلاکتیں 6  لاکھ 50 ہزار سے زائد اور زخمی 8 لاکھ افراد ہوئے تھے۔

چوتھا بد ترین زلزلہ 26 دسمبر 2004 کو انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا میں آیا۔ جو انڈونیشیا سمیت جنوبی ایشیا اور مشرقی افریقہ تک بھی پھیلا جس کے نتیجے میں 2 لاکھ 27 ہزار 898 افراد ہلاک یا پھر لاپتہ ہو گئے۔ 17 لاکھ افراد بے گھر بھی ہوئے۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 9.1 تھی۔

پانچواں بد ترین زلزلہ چین کے علاقے ننگ سیا میں آیا۔ 7.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 2 لاکھ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی لاکھوں میں تھی۔

چھٹا بد ترین زلزلہ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو اور یوکوہاما شہر میں آیا جس کے نتیجے میں آگ لگ گئی۔ 7 لاکھ مکانات میں سے 4 لاکھ جل گئے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.9 رہی جس میں 1 لاکھ 42 ہزار افراد ہلاک ہو گئے۔

ساتواں بد ترین زلزلہ ترکمانستان کے علاقے اشک آباد میں 5اکتوبر 1948 میں  آیا جس کے دوران 1 لاکھ 10 ہزار افراد ہلاک ہو ئے۔ زلزلے کی شدت 7.3 تھی۔

آٹھواں بد ترین زلزلہ چین میں 12 مئی 2008 کو آیا جس کے نتیجے میں 87 ہزار 587 افراد ہلاک ہوئے۔ چین کے 10 صوبوں کے ساڑھے 4 کروڑ سے زائد شہری زلزلے سے متاثر ہوئے۔ زلزلے کی شدت 7.9 ریکارڈ کی گئی تھی۔

نواں بد ترین زلزلہ 8 اکتوبر 2005 کو پاکستان کے شمالی علاقہ جات، خاص طور پر آزاد کشمیر میں آیا جس کے نتیجے میں 86 ہزار سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 70 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔ زلزلے کی شدت 7.6 ریکارڈ کی گئی تھی۔ مظفر آباد میں متعدد گاؤں نقشے سے غائب ہو گئے تھے۔

آج بھی 2005 کے زلزلے سے متاثرہ بے شمار افراد بے یارومددگار اور امداد کے طالب ہیں تاہم عالمی برادری کی جانب سے زلزلہ زدگان کیلئے آنے والی امداد درست طور پر تقسیم نہ ہوسکی۔

دسواں بد ترین زلزلہ اٹلی میں 28 دسمبر 1908 کو آیا۔ زلزلے کے ساتھ ساتھ سونامی نے بھی میسنا کی 40 فیصد اور یرگیو دی کیلیبریا کی 25 فیصد آبادی کو ہلاک کردیا۔ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 72 ہزار سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.2 ریکارڈ کی گئی تھی۔

 

Related Posts