نئی دہلی: بھارت کی نریندر مودی حکومت نے آزادئ اظہارِ رائے پر سنگین حملہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا کے خلاف 3 کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں جن کا کام آن لائن مواد کی جانچ پڑتال اور کاٹ چھانٹ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے جمعہ کے روز تین شکایتی کمیٹیوں کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے مواد کی جانچ پڑتال اور اسے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرنے کی ذمہ داری دے دی۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کمیٹیوں کی تشکیل گزشتہ برس بنائے گئے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی رولز میں ترامیم کے تحت کی گئی۔
ایران کا اصفہان میں دفاعی تنصیبات پر ڈرون حملے ناکام بنانے کا دعویٰ
نریندر مودی حکومت نے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا کہ کمیٹیوں کا انفارمیشن ٹیکنالوجی رولز 2021 کے ضابطہ 3اے کے ذیلی قواعد 1 اور 2 کے ذریعے حاصل اختیارات کے تحت تقرر کیا گیا ہے جبکہ بھارتی سوشل میڈیا صارفین اور بہت سے طبقات نے مودی حکومت کے اقدامات کی مخالفت کی۔
مخالفین کا کہنا ہے کہ حکومت سوشل میڈیا پر آن لائن مواد کو برقرار رکھنے یا ہٹانے سے طاقت حاصل کرنا چاہتی ہے تاہم مودی حکومت کے مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر کا کہنا ہے کہ قابلِ اعتراض مواد یا اکاؤنٹس معطل کرنے کے متعلق صارفین کی شکایات پر ماڈریٹرز کی طرف سے کارروائی سے متعلق شکایات سامنے آئی تھیں۔
راجیو چندر شیکھر کے مطابق شکایات کے پس منظر میں قواعد میں ترامیم کی گئیں۔ سوشل میڈیا کمپنیوں کے مواد یا اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی سے پریشان لوگ فیصلے کے 30 روز کے اندر کمیٹی کے سامنے اپیل کا حق رکھتے ہیں تاہم سوشل میڈیا کمپنیاں کمیٹی کی ہدایات پر عملدرآمد کی پابند ہوں گی۔