چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تحریکِ انصاف کی حکومت اور مسلم لیگ (ن) دونوں پر آرمی ایکٹ ترمیم میں پارلیمانی طریقہ کار نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت اور ن لیگ پارلیمانی طریقہ کار نظر انداز کرتے ہوئے ایک بل منظور کروانا چاہتے ہیں۔
پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بل منظور کروانے کے طریقہ کار سے نہ صرف پارلیمنٹ بلکہ پاک فوج کے ادارے کو بھی نقصان ہوگا۔ ہم ماضی کی غلطیاں دُہرائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ن لیگ نے اعلان کیا تھا کہ وہ غیر مشروط طور پر بل کی حمایت کریں گے، انہوں نے اپوزیشن سے مشورہ نہیں کیا، حکومت اور اپوزیشن پارلیمانی طریقہ کار نظر انداز کرنا چاہتے ہیں۔
جس طریقے سے حکومت اور ن لیگ، پارلیمانی طریقہ کار کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک بِل منظور کروانا چاہتے ہیں، اس سے نا صرف ہمارے بلکہ پاک فوج کے ادارے کو بھی نقصان ہوگا اور ہم ماضی کی غلطیاں دہرائیں گے۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا آرمی ایکٹ کے حوالے سے موقف pic.twitter.com/RqoDdPDHyI— PPP (@MediaCellPPP) January 3, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آرمی ایکٹ پر ممکنہ قانون سازی کے تناظر میں ہم جمہوری قانون سازی کو مثبت طریقے سے انجام دینا چاہتے ہیں۔
گزشتہ روز تین رکنی حکومتی وفد پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت سے ملاقات کیلئے زرداری ہاؤس پہنچا، وفد کی سربراہی وفاقی وزیر پرویز خٹک کررہے تھے جبکہ وفد میں قاسم سوری اور علی محمد خان شامل تھے۔
مزید پڑھیں: آرمی ترمیم پر پارلیمانی قواعد وضوابط پر عمل نہیں کیا جارہا، بلاول بھٹو