امریکی فوج افغانستان سے مکمل طور پر واپس نہیں جائے گی۔ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکاکی ایک بارپھرمسئلہ کشمیرحل کرانےکےلیےمددکی پیشکش
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بارپھرپاکستان اوربھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کےحل کے لیےثالثی کی پیشکش کردی۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوج افغانستان سے مکمل طور پر واپس نہیں جائے گی۔ طالبان سے ہونے والے امن معاہدے کے پیش نظر فوجیوں کی تعداد کم تو ضرور کریں گے لیکن ہم افغانستان میں موجود رہیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو کے دوران کہا کہ افغانستان میں 8600 تک فوجی رکھے جائیں گے تاہم امریکی انٹیلی جنس افغانستان سے کہیں نہیں جائے گی تاکہ امریکا خطے کی صورتحال سے باخبر رہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اظہارِ تشویش

انہوں نے بتایا کہ فی الحال 14000 امریکی فوجیوں کے ساتھ ساتھ نیٹو کی فوج بھی افغانستان میں تعینات ہے۔ افغانستان سے امریکا پر دوبارہ حملے کا امکان مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ اگر ایسا ہوا تو امریکا بھرپور طاقت کے ساتھ افغانستان میں واپس آئے گا۔

افغانستان کو دہشت گردی کی ہارورڈ یونیورسٹی قرار دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایک کروڑ لوگ قتل کر دئیے جائیں تو ہم منٹوں میں جنگ جیت جائیں گے لیکن میں ایسا نہیں چاہتا۔ 

اس سے قبل  امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےپاک بھارت  کشیدگی کم کرنے کے لیے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے پر پہلے بھی دونوں ممالک کے درمیان جنگیں ہوئیں، لیکن اب صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔انہوں نے   کہا کہ میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے اس ہفتے ملاقات کروں گا اور کشمیر کے مسئلے پر بات چیت ہوگی۔

مزیدپڑھیئے: مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش

Related Posts