دلی کی یونیورسٹی نے حجاب کرنے پر مسلم طالبہ کو امتحان سے محروم کر دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

دہلی یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ اسے ہفتہ کے روز کامن یونیورسٹی داخلہ ٹیسٹ (CUET) میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ اس نے حجاب پہن رکھا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق شبنم بانو دہلی یونیورسٹی کے ذاکر حسین کالج کی طالبہ ہے اور اس نے تیسرے سال کا امتحان دیا تھا جس کے بعد اس نے کامن یونیورسٹی داخلہ ٹیسٹ (CUET) کے لئے اپلائی کیا تھا۔ کامن یونیورسٹی انٹرنس ٹیسٹ، ایک آل انڈیا ٹیسٹ ہے جس کا اہتمام نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی ہندوستان بھر کی 45 مرکزی یونیورسٹیوں میں مختلف انڈرگریجویٹ، انٹیگریٹڈ، پوسٹ گریجویٹ، ڈپلوما، سرٹیفیکیشن کورسز اور ریسرچ پروگراموں میں داخلے کے لئے انٹرنس ٹیسٹ کراتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

جامن ہی نہیں، جامن کے بیج بھی شوگر کیلئے نسخہ کیمیا ہیں

شبنم نے میڈیا کو بتایا کہ میں نے ایڈمٹ کارڈ پر تمام ہدایات پڑھ لی تھیں اور کہیں بھی یہ نہیں لکھا کہ ہمیں حجاب پہننے کی اجازت نہیں ہے۔

ہفتہ کو جب شبنم اپنے امتحان مرکز پہنچی، جو سریتا وہار کے قریب متھرا روڈ کے پاس تھا، تو خاتون سکیورٹی گارڈ نے اسے چیکنگ کے لئے پروٹوکول کے طور پر اپنا حجاب اتارنے کو کہا۔ شبنم نے بتایا کہ میں نے اپنا حجاب ہٹا دیا کیونکہ میں سمجھ گئی تھی کہ یہ صرف ایک پروٹوکول ہے۔ تاہم چیک کرنے کے بعد اس نے مجھ سے حجاب کو مکمل طور پر اتارنے کو کہا اور کہا کہ ورنہ مجھے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

گارڈ کے ساتھ بحث و تکرار کے باوجود اسے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے بعد وقت ختم ہونے کے بعد وہ امتحان میں نہیں بیٹھ سکی۔ شبنم نے کہا کہ حجاب پہننا اس کا حق ہے لیکن طالبات کو حجاب نہ پہننے کا حکم دینے والی کوئی ہدایت نہیں تھی۔

Related Posts