کے ایم سی کی ترقی کا راستہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کے ایم سی گزشتہ 10 سال سے بد ترین مالی بحران کا شکار رہا ہے اور سابق میئر کراچی کے دور میں بھی اس میں مزید بد انتظامی دیکھنے میں آئی ،کے ایم سی کے مالی بحران کے باعث ایک طرف شہر برباد ہو گیا تو دوسری طرف کے ایم سی ملازمین تنخواہوں سے کئی کئی ماہ محروم رہنے لگے تھے۔

اب بلدیہ عظمیٰ کراچی کے عرصہ دراز سے تعیناتی کے منتظر سینئر افسران نے سر جوڑ لیے ہیں، مثبت طریقہ اپناتے ہوئے کراچی امیج ریسٹوریشن کمیٹی کے تحت اجلاس منعقد کیا اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کو تباہی سے بچانے اور اس میں اصلاحات نافذ کرنے کے لیے 24 قیمتی تجاویز پیش کردیں جن پر عمل کر کے کے ایم سی کو اس کے پیروں پر کھڑا کیا جاسکتا ہے۔

یہاں تک کے ریٹائرڈ ملازمین اپنے واجبات سے محروم ہیں تو کئی ریٹارڈ ملازمین کو گزشتہ ایک سے 2 سال گزر جانے کے باوجود پینشن کا اجراء ممکن نہیں ہوا ایسے میںتعیناتی کے منتظر سینئر افسران نے اپنی تعیناتی کو ترجیح دینے کے بجاے ادارے کو بچانے کے لیے اجلاس منعقد کیا اور کے ایم سی کو بچانے کےلیے 24 نکاتی تجاویز پیش کری دی ہیں ۔

اجلاس میں جو فیصلے کیے گئے اور جو 24 اہم ترین تجاویز پیش کی کی گئیں ان میں محکمہ چارجڈ پارکنگ کا بیشتر علاقہ ڈی ایم سی دیکھ رہی ہیں اس لئے ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈپٹی کمشنر اور ڈی ایم سیز کو ہدایت کریں کہ بلدیہ عظمی کراچی چارجڈ پارکنگ کریگی مکمل کنٹرول حاصل کیا جائے۔اس کے نتیجے میں ریکوری بہتر ہوجائے گی۔

محکمہ میونسپل یوٹیلیٹی چارجز کے بل ڈور ٹو ڈور بھیجے جائیں۔لینڈ ڈپارٹمنٹ کے ہاکس بے /کیماڑی بس اسٹینڈ1تا6گیٹ کی چونگی اور دکانوں کی الاٹمنٹ کی جائے ۔

کے ایم سی لینڈ پر قابض افراد سے قبضہ خالی کرواکرکمرشل بنیادوں پر 10سال کے لئے رینٹ پر دیا جائے،بچت بازاروں کے ریٹس ریوائس کئے جائیں۔بلدیہ عظمی کی ہیلپ لائن 1339کو فعال کیا جائے۔

ویٹرینری ڈپارٹمنٹ میں ٹیکنیکل ڈاکٹر کی تعیناتی کی جائے۔سینئر ڈائریکٹر کووآرڈینیشن ایڈمنسٹریٹر / میئر کے بجائے 5یا6رکنی گریڈ 18اور19پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی بنائی جائے۔ کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس میں موجود شادی ہال کلیئر کرائے جائیں ۔اورنگی ٹاؤن میں 140ملین کے واجبات کی وصولیابی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

کے ایم سی کی خالی زمینوں کو نیلام اور اورنگی میں زمینیں واگزار کرائی جائیں،کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز اسپتال کی انتظامی و اسٹاف پر خاص توجہ دی جائے۔مضر صحت گوشت کی فروخت روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

چڑیا گھرکی حالت زار بہتر کرکے عوامی تفریحات میں اضافہ کیا جائے۔ وومن اسپورٹس کمپلیکس گلشن اقبال کی ممبر شپ کی فیس ریوائس کی جائے ،سفاری پارک میں 10سالہ لیزپرنئے الیکٹرانکس جھولے لگائے جائیں۔ انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ، نائٹ ہوٹلنگ اور تمام چالان وصول کرے ۔

فوڈ کنٹرول ڈپارٹمنٹ اورٹریڈ لائسنس کو فعال کیا جائے،کچی آبادیوں اور پلانڈ ایریاز کی لیز، موٹیشن کے ریٹس ریوائس کئے جائیں۔ یہ وہ تجاویز ہیں جو کے ایم سی افسران نے اجلاس میں پیش کیں اور اگر دیکھا جائے تو یہ تمام تجاویز جائز اور وقت کی مناسبت سے ناگزیر ہیں۔ اگر ادارہ ان تجاویز پر عمل کرتا ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ مالی مشکلات کم نہ ہوں اور مسائل حل نہ کئے جاسکیں۔

Related Posts