انٹرنیٹ اور موبائل بینکاری کے صارفین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے،اسٹیٹ بینک

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انٹرنیٹ اور موبائل بینکاری کے صارفین کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے،اسٹیٹ بینک
State-Bank

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

مالی سال 2020-21 کی تیسری سہ ماہی میں ڈیجیٹل مالی لین دین میں مضبوط نمو ہوئی ہے، اسٹیٹ بینک

کراچی:بینک دولت پاکستان نے مالی سال2020-21 کی تیسری سہ ماہی کے لیے اپنا سہ ماہی نظام ادائیگی جائزہ(Quarterly Payment System Review) پیرکوجاری کردیاہے،جس سے ملک میں ڈیجیٹل مالی لین دین کے شعبے میں مضبوط نمو ظاہر ہوتی ہے۔

اس مدت کے دوران موبائل بینکاری، انٹرنیٹ بینکاری اور ای کامرس لین دین کی مالیت گذشتہ برس کے مقابلے میں دگنی رہی۔

یہ امر حوصلہ افز اہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل بینکاری کے صارفین کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے، جو مالی سال21 کی تیسری سہ ماہی میں گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب30.5فیصد اور20.3فیصد زیادہ ہے۔

مالی سال 21 کی تیسری سہ ماہی میں صارفین نے 22.5 ٹریلین روپے مالیت کا 309.5 ملین ای بینکاری لین دین (transactions)کیا جو پچھلے سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں حجم کے لحاظ سے 31 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 29 فیصد نمو کو ظاہر کرتے ہیں۔

ای بینکاری لین دین میں زیادہ تر اضافہ انٹرنیٹ بینکاری اور موبائل بینکاری میں دیکھا گیا۔ موبائل بینکاری ٹرانزیکشنوں کا حجم 1.3 ٹریلین روپے (178فیصد کا اضافہ)کے ساتھ 51.7 ملین (144 فیصد اضافہ ٹرانزیکشنوں تک پہنچ گیا۔

جبکہ گذشتہ برس کی اسی سہ ماہی میں 467.5 ارب روپے کی 21.2 ملین ٹرانزیکشنز ہوئی تھیں۔ رجسٹرڈ موبائل بینکاری استعمال کنندگان کی تعداد 9.8 ملین تک پہنچ گئی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

اسی طرح اس عرصے میں 1.5 ٹریلین روپے کا 24.5 ملین انٹرنیٹ بینکاری لین دین ریکارڈ کیا گیا جبکہ گذشتہ سال کی اسی سہ ماہی میں 0.75 ٹریلین روپے کا لین دین ہوا تھا جس سے بلحاظ حجم 74 فیصد اور بلحاظ مالیت 109 فیصد کی نمو ظاہر ہوتی ہے۔

ملک میں ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے ڈجیٹل ادائیگیوں میں سہولت دینے کی غرض سے پوائنٹ آف سیل (پی او ایس)مشینوں کی تنصیب کی ترغیب دینے کی خاطر اسٹیٹ بینک کے اقدامات کے ردعمل میں پی او ایس مشینوں کی تعداد میں گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 37فیصد نمو ہوئی۔

ان پی او ایس مشینوں کے ذریعے124ارب روپے مالیت کی کارڈ پر مبنی25ملین ٹرانزیکشنوں کو پراسیس کیا گیا جو گذشتہ برس کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں حجم کے لحاظ سے28فیصد اور مالیت کے لحاظ سے21فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

اس سال پی او ایس مشینوں کی تعداد میں اضافے کو، کووڈ19وبا اور لاک ڈاون کے باوجود، اسٹیٹ بینک کی جانب سے گذشتہ برس کیے گئے اقدامات سے منسوب کیا جا سکتا ہے، جن میں ڈیبٹ کارڈ کی ادائیگیوں پر انٹرچینج فیس میں کمی شامل ہے جس سے مجموعی مرچنٹ ڈسکاونٹ ریٹ سے حصول کنندگان (acquirers)کاحصہ بہتر ہو گیا۔

Related Posts