افغانستان میں شرعی نظام حکومت، ہیبت اللہ اخونزداہ سپریم لیڈر ہونگے، طالبان کااعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کابل: افغان طالبان نے ملک میں جمہوری کے بجائے شرعی نظام حکومت قائم کرنے کا اعلان کردیا، طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخونزداہ سپریم لیڈر ہونگے۔

طالبان کے اہم ترین کمانڈر وحیداللہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں حکومت کے نفاذ کے لیے مشورے جاری ہیں اور ممکنہ طور پر اس مرتبہ بھی کونسل کی طرح حکومت کو چلایا جائے گاجبکہ ملک میں جمہوری طرز حکمرانی نہیں بلکہ شرعی نظام حکومت نافذ کیا جائے گا۔

 

وحید اللہ ہاشمی کا ہے کہ افغانستان میں جمہوریت طرز کی حکومت نافذ کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے ،افغانستان کو کونسل طرز کی شرعی نظام حکومت کے تحت چلایا جائے گا اور طالبان سربراہ ہیبت اللہ اخونزادہ سپریم لیڈر کا کردار ادا کریں گے۔

مزید پڑھیں:طالبان پورے افغانستان پر کنٹرول نہیں کرسکے،مسلح مزاحمت جاری ہے ،روس

دوسری جانب طالبان نے افغانستان اسلامی امارت کے قیام کا بھی اعلان کر دیاہے، ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان تمام ممالک کے ساتھ اچھے سفارتی اور تجارتی تعلقات قائم کرنا چاہتی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے افغان طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے لکھا ہے کہ ” افغانستان میں صورت حال بدلی رہی ہے۔ افغانستان اسلامی امارت کے قیام کا اعلان کردیا گیا ہے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ “یہ اعلان افغانستان کی برطانوی راج سے آزادی کے 102 سال مکمل ہونے پر کیا جارہا ہے۔”

ذبیح اللہ مجاہد نے ایک اور ٹویٹ پر لکھا کہ ان کی حکومت تمام ممالک کے ساتھ اچھے سفارتی اور تجارتی تعلقات چاہتی ہے، اس حوالے سے مخالفین کی افواہوں کی تردید کرتے ہیں۔

Related Posts