عدالت میں ایس ایس پی شکارپور کا تحریری بیان جمع: امتیاز شیخ پر سنگین الزامات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Provincial Minister Imtiaz Ahmad Sheikh criticizes federal government

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: عدالت میں ایس ایس پی شکارپور ڈاکٹر رضوان کے تبادلے کے خلاف درخواست میں ایس ایس پی نے تحریری جوابی بیان داخل کرایا جس میں صوبائی وزیرِ توانائی امتیاز شیخ پر متعدد الزامات لگائے گئے ہیں۔

 سندھ ہائی کورٹ میں داخل کیے گئے جوابی بیان  میں ڈاکٹر رضوان کی جانب سے صوبائی وزیرِ توانائی امتیاز شیخ پر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں، جس میں ان کا کہنا ہے کہ 24 اگست 2019 کو ضلع شکارپور کا چارج سنبھالا تو  مقامی سردار اور ایم پی اے امتیاز شیخ کی جانب سے سنگین مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے بیان کے مطابق امتیاز شیخ نے اپنے پاس اشتہاری اور مفرور ملزمان بطور گن مین ساتھ رکھے ہوئے ہیں۔امتیاز شیخ کے آدمیوں نے سیاسی مخالف شاہنواز بروہی کے بیٹے کا قتل کرایا۔پولیس پر اپنا دباؤ برقرار رکھنے کا بھوکا ہے۔امتیاز شیخ نے اپنے وفادار پولیس اہلکار تعینات کرارکھے ہیں۔

ڈاکٹر رضوان کے بیان کے مطابق وفادار پولیس اہلکاروں کی وجہ سے کئی چھاپے ناکام ہوئے۔وفادار اہلکار معلومات لیک کرتے ہیں۔امتیاز شیخ پولیس ٹرانسفر پوسٹنگ میں مداخلت اور من پسند اہلکاروں کی تعیناتی کیلئے دباؤ ڈالتے ہیں۔امتیاز شیخ کا فرنٹ مین آغا لعل بخش خان پٹھان ہے جو معصوم شہریوں کو ہراساں کرتا ہے۔

تحریری بیان کے مطابق آغا لعل بخش امتیاز شیخ کے زریعے لوگوں کو معطل کرنے اور تبادلہ کرانے کی دھمکیاں دیتا ہے۔ آغا لعل بخش پٹھان کے خلاف سرکاری زمین پر قبضے کی انکوائری رکوانے کیلئے امتیاز شیخ نے افسر پر دباؤ ڈالا۔امتیاز شیخ کچے کے ڈکیتوں سے ڈکیتیاں کراکر پولیس پر پریشر ڈلواتے ہیں۔ 

بیان کے مطابق امتیاز شیخ کے جرائم پیشہ افراد کے ساتھ رابطے ہیں۔امتیازشیخ کے دستِ راست سردار تیگو خان تیگانی نے آبائی علاقے میں کرمنل کیمپ بنارکھا ہے۔ تیگانی کے ذریعے لوگوں کو اغوا کرکےکچے کے خفیہ کیمپ میں رکھا جاتا ہے۔

Related Posts