مویشی منڈیوں میں کورونا کی روک تھام

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

رواں ماہ عیدالاضحیٰ کی آمد آمد ہے اور بہت سے لوگ قربانی کے جانور خریدنے کیلئے مویشی منڈیوں کا رخ کرچکے ہیں۔ کورونا کی چوتھی لہر کے دوران پاکستانی شہریوں کو اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک بھر میں کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ نوجوان نسل کے تفریح کی غرض سے بھی مویشی مارکیٹ کا رخ کرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ جانوروں کی قیمتوں پر کورونا وائرس کے اثرات کا بھی عمل دخل ہے تاہم قیمتوں میں اتار چڑھاؤ زیادہ تشویش کی بات نہیں بلکہ کورونا ایس او پیز اور حفاظتی قوانین کی صریح خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

وفاقی حکومت نے ایس او پیز جاری کرتے ہوئے تمام تاجروں سے ویکسین لگوانے اور مویشی منڈیوں میں بوڑھے افراد اور بچوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ تمام اصول مکمل طور پر مسترد کردئیے گئے۔ اصولوں کی پروا نہ تاجر برادری نے کی اور نہ ہی مویشی منڈیوں میں کام کرنے والا اسٹاف ایس او پیز کی پابندی کرتا ہے جس سے مہلک وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ایک بار پھر سر اٹھا رہا ہے۔

عارضی طور پر قائم کی گئی منڈیوں میں زیادہ تر نوجوانوں پر مشتمل بہت سے شہریوں کی ٹولیاں جانوروں کی خریداری کے ساتھ ساتھ تفریح کیلئے بھی گھومتی پھرتی نظر آئیں اور اس عمل میں خواتین اور بچے بھی کسی سے پیچھے نہیں۔ ماسک پہننے اور سماجی فاصلے کی پابندی نہ کرنے کی شکایات میں اضافہ ہورہا ہے۔ مارکیٹ حکام کا دعویٰ ہے کہ ہر روز ہزاروں افراد مویشی منڈیوں میں آتے اور جاتے ہیں، ایسے میں ایس او پیز پر 100 فیصد عملدرآمد ایک ناممکن سی بات ہے۔

وزارتِ صحت نے مویشی منڈیوں میں داخلے سے قبل تمام تاجروں اور عملے کی ویکسینیشن کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ مختلف منڈیوں میں ویکسینیشن کے کیمپ لگائے گئے ہیں تاہم تاجر برادری کو ویکسین لگوانے کی زحمت سے کوئی سروکار نہیں۔ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے اور ایس او پیز کو مکمل طور پر نظر انداز کرنے سے کورونا کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے۔

عوام کیلئے پریشانی کی بات یہ ہے کہ مویشی منڈیوں میں آمدورفت وائرس کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ مارکیٹس میں کورونا کا پھیلاؤ ہمارے لیے خطرے کی گھنٹی ہے جبکہ ملک بھر میں کیسز کی صورتحال ایک بار پھر سنگینی کی جانب گامزن ہے۔ ڈیلٹا کہلانے والا بھارتی کورونا اور دیگر اقسام وائرس کو تیزی سے پھیلا رہی ہیں۔ کراچی جیسے شہروں میں مثبت کیسز کا تناسب 12 فیصد تک جا پہنچا جو بہت زیادہ ہے۔ ایسے میں تحمل کا مظاہرہ ضرروی ہے۔ عوام کو چاہئے کہ عید الاضحیٰ کے موقعے پر زندگی اور صحت کا بھی خیال رکھیں۔ 

Related Posts