کراچی کے حقوق غصب، سندھ حکومت نے صوبے میں لسانی تقسیم کی بنیادرکھ دی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

sindh govt neglecting Karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سندھ حکومت کے اقدامات صوبے میں لسانی تقسیم کا سبب بننے لگے، صوبے میں خالی آسامیوں پر بھرتی پر مختلف اکائیوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

سندھ میں نافذکوٹہ سسٹم کے تحت ایک مخصوص قومیت کو ہی نوازا جا رہا ہے جبکہ مذکورہ ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم پر بھی عمل در آمد نہیں کیا گیا ،151 امیدواروں کو بھرتی کیا گیا جن میں سب کا تعلق ایک ہی قومیت سے ہے۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ2013 سے سندھ پبلک سروس کمیشن کی تشکیل میں بد نیتی کا مظاہرہ کیا گیا اور ایک مخصوص قومیت کے افسران کو کمیشن کے ا رکان بنا کر تمام امور کو مشکوک بنا دیا گیا ۔

سندھ میں نافذ کوٹے کے تحت کمیشن میں شہری سندھ کے ارکان کی تعداد 40 فیصد ہونا ضروری تھا تاہم ذرائع کے مطابق اس کے کل 7 ارکان میں سےایک رکن سید عبدالعلیم جعفری کا تعلق شہری سندھ یعنی کراچی سے ہے جبکہ کوٹے کے تحت کمیشن کے 7 ارکان میں کم از کم 3 ارکان کا تعلق شہری سندھ سے ہونا درکار تھا۔

ذرائع کے مطابق کمیشن کے چیئرمین نور محمد جدوانی اور چھ ارکان غلام شبیر شیخ ، آفتاب انور بلوچ ، عابد علی شاہ ، لعل محمد کھیڑو ، ہریش چندر ، محمد صدیق میمن (سابق چیف سیکریٹری) کا تعلق دیہی سندھ سے ہے۔

2013 سے حکومت سندھ کی بے جا مداخلت اور جانبداری کے باعث سندھ پبلک سروس کمیشن میں ارکان کی تعداد بھی 11 سے کم کر کے 7 کردی گئی ہے۔

اس سے سندھ حکومت نے شہری سندھ کے ارکان کی تعداد کم کی اور دیہی سندھ کے ارکان کی تعداد میں اضافہ کر کے شہری سندھ کو عملی طور پر تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ کمیشن کے رکن سید عابد علی شاہ وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ کے قریبی رشتے دار ہیں جبکہ صدیق میمن نیب کے مقدمے میں ملوث اور ضمانت پر ہیں۔

ایک عام شہری پر اگر کوئی مقدمہ ہو تو وہ سرکاری ملازمت کے لیے اہل نہیں ہوتا مگر حکومت سندھ نے کرپشن کے مقدمات میں ملوث افراد کو پبلک سروس کمیشن میں اہم ذمہ داریاں تفویض کررکھی ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے خلاف جنگ نے ملک کے تمام اداروں کو یکجا کردیا ہے۔تانیہ ایدروس

سندھ حکومت کے لسانی بنیادوں پر اٹھائے جانیوالی متنازعہ اقدامات کی وجہ سے شہری سندھ کے باسیوں میں شدید بے چینی جنم لے رہی ہے جو کسی بھی المیہ کو جنم دے سکتی ہے۔

Related Posts