کراچی کے رہائشی علاقوں میں قائم غیر قانونی صنعتیں ختم کرنے کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:سندھ حکومت نے رہائشی علاقوں میں صنعتوں کا دوبارہ سروے کرنے اور ماحولیاتی امور کا جائزہ لینے اور رہائشی علاقوں سے غیر قانونی صنعتیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سندھ کے وزیر اسماعیل راہو نے اس ضمن میں حکام کو ہدایت دی ہے کہ صوبے میں تمام ریسٹورنٹس کی صفائی اور اندرونی ماحول کی بھی چیکنگ کی جائے۔

انہوں نے افسران کو ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی صنعتوں کا ڈیٹا جمع کیا جائے، غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے حکام سے یہ بھی کہا ہے کہ غیر قانونی صنعتوں کو رہائشی علاقوں سے منتقل کرایا جائے گا۔

دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے محمود آباد نالہ آپریشن میں لیزمکانات توڑنے کیخلاف درخواست پر کے ایم سی وکیل نے جواب کے لیے ایک بار پھر مہلت مانگ لی ہے۔جمعرات کوسندھ ہائی کورٹ میں جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پر مشتمل بینچ نے محمود آباد نالہ آپریشن میں لیزمکانات توڑنے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں:نکاٹی کی وزیراعظم سے ویلیو ایڈڈ سیکٹر کو بچانے کیلئے کاٹن یارن کی برآمد پر پابندی لگانے کی اپیل

درخواست گزار زاہد رمضان نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے غیر قانونی تجاوزات گرانے کا حکم دیاتھا۔ متعلقہ حکام غیر قانونی تعمیرات کے بجائے لیز مکانات گرا رہے ہیں۔ متعلقہ ادارے لینڈ مافیا سے ملکر لیز مکانات توڑ رہے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے بھی ہمارے موقف کو تسلیم کیا مگر عمل نہیں ہو رہا۔ لیز مکانات کو گرانے سے روکا جائے۔ کے ایم سی وکیل نے جواب کے لیے ایک بار پھر مہلت مانگ لی۔

عدالت نے چیف سیکرٹری، میونسپل کمشنر، کمشنر کراچی سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے سینئر ڈائریکٹر لینڈ اینٹی انکروچمنٹ اور کے ایم سی حکام سے بھی وضاحت طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

Related Posts