محکمہ اینٹی کرپشن کی عیدی مہم شروع، بلڈنگ کنٹرول افسران کی فائلیں  کھل گئیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

illegal construction continues in jamshed town karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہ کرنے والے افسران کی شامت آگئی، عید قریب آتے ہی محکمہ اینٹی کرپشن متحرک ہو گیا ، اپنی عیدی بڑھانے کے لیے غیر قانونی تعمیرات کی انکوائری کے لیے اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ سندھ ایسٹ زون نے ایس بی سی اے افسران کی انکوائری کھول دی۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ کے قریب آتے ہی محکمہ اینٹی کرپشن بلدیاتی اداروں میں ہر سال کی طرح اس سال بھی مختلف نوعیت کی انکوائریز شروع کررہا ہے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی امسال سب سے پہلے اینٹی کرپشن کے ٹارگٹ پر آگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس کے بعد ضلعی بلدیات اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران کا نمبر آئیگا، گزشتہ 4 سال سے یہ سلسلہ جاری ہے اور اس کے آج تک نتائج بر آمد نہیں ہوئے ہیں، بس انکوائری کا لیٹر جاری ہوتا ہے اور بلا کر مبینہ طور پرعیدی وصول کر کے چھوڑدیا جاتا ہے۔

محکمہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ایسٹ زون کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد فاروق بگٹی کے دستخط سے جاری کردہ 5 نوٹسز میں ڈپٹی ڈائریکٹرز انسداد تجاوزات ، ڈپٹی ڈائریکٹر بلڈنگز سمیت مختلف افسران کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیمالیشن راشد حسین،ایک لیٹر میں فوکل پرسن علی مہدی کو مخاطب کیا گیا ہے اور 4غیر قانونی عمارتوں کی انکوائری کے لیے 2 افسران ڈپٹی ڈائریکٹر چیزل شاہ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر فیضان رشید کو طلب کیا گیا ہے۔

ایک اور لیٹر میں گلشن اقبال میں غیر قانونی تعمیرات کا حوالہ دے کر علی مہدی کو مخاطب کر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ندیم ارباب، اسسٹنٹ ڈائریکٹر مبشر شیخ اور بلڈنگ انسپکٹرساجد خان کو طلب کیا گیا ہے۔

چوتھا خط شاہ فیصل ٹاؤن کی غیر قانونی عمارتوں کے متعلق ہے جس میں ڈائریکٹر صفدر مگسی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر یاور عباس کو ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے۔

پانچوں لیٹر زمیں  گلشن اقبال کی غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے والے افسران کو ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے ۔ اس حوالے سے محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایسٹ زون فاروق بگٹی نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ در اصل رمضان میں سرکاری اداروں میں کرپشن بڑھ جاتی ہے اور ہمیں جب کمپلین ملتی ہے تو ہم حکام بالا سے اس کی انکوائری کی اجازت لے کر کارروائی کرتے ہیں۔

ایک اور سوال پر کہ کیا وجہ ہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی عید کے موقع پر ہی انکوائریاں کیوں شروع ہوئی ہیں اور پھر ایف آئی آر درج ہو جانے کے بعد کلین چٹ پل جاتی ہے ، کہیں  اینٹی کرپشن کے افسران بھی عیدی مہم میں مشغول تو نہیں ؟۔

اس کا جواب دیتے ہوئے فاروق بگٹی نے کہا کہ ایسا ہرگز نہیں ہے ،انہوں نے تردید تو کی تاہم سزائیں نہ ہونے کا ذمہ دار انہوں نے نظام کو قرار دیا۔

مزید پڑھیں: ایس بی سی اے نے کرپشن میں ملوث 28معطل افسران کو بحال کرانے کی ٹھان لی

ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں بلدیاتی اداروں کے افسران کو بھی طلب کر کے مبینہ مک مکا کیا جائے گا جس پر بلدیاتی اداروں کے افسران نے چیئرمین اینٹی کرپشن سے اپیل کی ہے کہ وہ رمضان میں انکوائریز شروع کرنے یا جاری رکھنے پر پابندی لگائیں تاکہ افسران کسی دباؤ کے بغیر شہر کی خدمت کر سکیں۔

Related Posts