وزیر اعظم کاوزارت داخلہ کو آزادی مارچ سے نمٹنے کاحکم، اسلام آباد میں سیکورٹی ریڈ الرٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

tsunami march
عمران خان کاوزارت داخلہ کو آزادی مارچ سے نمٹنے کاحکم، اسلام آباد میں سیکورٹی ریڈ الرٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد : وزیر اعظم نے وزارت داخلہ کو مارچ سے نمٹنے کیلئے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کو روکنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں ۔

دریائے سندھ پر پنجاب اور خیبرپختونخوا کو ملانے والے اٹک پل پر کنٹینرز پہنچادئیے ہیں، وزارت داخلہ کے احکامات کے بعد پل بند کر دیا جائیگا ۔پولیس حکام کے مطابق وزارت داخلہ کا حکم ملتے ہی اٹک پل کو مکمل بند کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں : حسینؓ کا مؤقف اپنائے ہوئے ہیں ،یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے،مولانا فضل الرحمن

ذرائع کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کے پیش نظر پشاور سے لاہور جی ٹی روڈ بھی بند کیے جانے کا امکان ہے۔اْدھر وفاقی دارالحکومت میں آزاد کشمیر، پنجاب اور بلوچستان سے اضافی پولیس نفری طلب کرلی گئی ہے۔

جنہیں ٹھہرانے کیلئے اسلام آباد کی سرکاری عمارتیں خالی کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں 400 سے زائد کنٹینرز پہنچا دئیے گئے ہیں ۔یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان آزادی مارچ کے حوالے سے مذاکرات کے دو ادوار ہوئے تاہم یہ دونوں ادوار بے نتیجہ رہے اور کسی بات پر اتفاق نہیں ہوسکا ۔

فریقین نے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔پہلے دور کے بعد حکومتی کمیٹی نے وزیراعظم کو اپوزیشن کے مطالبات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ رہبر کمیٹی کے مطالبات میں وزیراعظم کا استعفیٰ، نئے انتخابات، آئین میں اسلامی دفعات کا تحفظ اور سویلین اداروں کی بالادستی شامل ہیں۔

تاہم ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کی جانب سے استعفے اور دوبارہ انتخابات کے مطالبات مسترد کردیے ہیں تاہم اب اندر کی کہانی سامنے آئی ہے کہ اپوزیشن نے وزیراعظم کے استعفے کی بات نہیں کی بلکہ یہ کہا کہ حکومت انہیں صرف ڈی چوک تک آنے کی اجازت دے دے۔

یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام جے یو آئی(ف) نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کی جماعت اسلامی کے علاوہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے حمایت کررکھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کا آغاز 27 اکتوبر سے ہوگا اور مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ رکوانے کا ٹاسک وزیر مذہبی امور کو سونپ دیا

وفاقی دار الحکومت میں ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر سکیورٹی ریڈ الرٹ کردی گئی ۔ذرائع کے مطابق تمام داخلی خارجی راستوں پر چیکنگ بڑھا دی گئی ،ضلع بھر میں پٹرولنگ کو مزید بڑھا دیا گیا۔

ذرائع نے مطابق ہدایت کی گئی کہ اسلام آباد میں سفر کرنے والے شہری شناختی علامت کے ساتھ سفر کریں ۔کسی قسم کی پر پریشانی سے بچنے کے لیے اپنے سفری کاغذات اپنے پاس رکھیں ۔

Related Posts