پی ایس ایل اور خدشات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان سپر لیگ کا ساتواں ایڈیشن، ملک کا سب سے مقبول کرکٹ ٹورنامنٹ کراچی میں شروع ہو گیا ہے، سخت سیکیورٹی اور صحت کے حوالے سے کئے گئے مضبوط انتظامات کے باوجود کورونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں، تاہم، اس سال ٹورنامنٹ میں وہ گونج نہیں ہے جو پچھلے سالوں میں اس ٹورنامنٹ کی پہچان تھی۔

گزشتہ سال پی ایس ایل کو چھ کھلاڑیوں کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس لیگ کو بالآخر ابوظہبی منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس سال، پی سی بی کا کورونا وائرس کی وباء اور سامنے آنے والے کیسز کے باوجود ایونٹ کو ملتوی یا منسوخ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ پی سی بی کی پوری کوشش ہے کہ ایونٹ کو مکمل کیا جائے۔

کراچی میں پی ایس ایل کے حوالے سے جوش و جذبے کی کمی نظر آرہی ہے۔ ایونٹ کو فروغ دینے والے بہت کم بل بورڈز نصب ہیں اور مداحوں کی مصروفیت کم رہی ہے۔ اس کی کورونا کیسز میں اضافہ ممکنہ وجہ ہو سکتا ہے۔ قیمتیں بڑھنے اور مہنگے ٹکٹ ہونے کے باعث لوگ کم دلچسپی لے رہے ہیں، سہولیات کا فقدان، سیکیورٹی چیکنگ اور سڑکیں بلاک ہونے کے باعث لوگوں کی توجہ اسٹیڈیم آنے کی طرف کم ہی ہوتی ہے۔

کراچی کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ہے جہاں مثبت تناسب 46 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ کورونا وائرس کے معاملات میں اضافے نے حکام کو زیادہ خطرے والے علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ حکومت نے شروع میں مکمل شائقین کی اجازت دی تھی لیکن کیسز میں اضافے کی وجہ سے، اسٹیڈیم میں صرف 25 فیصد شائقین کو آنے کی اجازت دی جارہی ہے، جو کہ تعداد کے حساب سے 8000بنتے ہیں۔

ملک میں سیکورٹی رسک بھی بڑھ گیا ہے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے آئندہ مہینوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافے کا انتباہ کیا ہے۔ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پی ایس ایل کو خاص سیکورٹی دی جارہی ہے، سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے کے لیے 5000 سے زائد سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

پی ایس ایل کے ارد گرد منڈلاتے کورونا کے خطرے کے باوجود پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی موجودگی کو ایک مثبت پہلو کے طور پر دیکھتے ہیں۔ پاکستان اس سال 1998 کے بعد پہلی بار آسٹریلیا سمیت چار بڑے ممالک کی میزبانی کرے گا۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ پی ایس ایل کا انعقاد کورونا وائرس کے دور میں ہو رہا ہے۔ اگر پاکستان ٹورنامنٹ کا کامیابی سے انعقاد کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو یقیناً یہ ملک میں کرکٹ کو مضبوط بنانے کے لیے ایک بڑی کامیابی ہو گی۔

Related Posts