کوئٹہ میں عید کے روز بھی لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Protest held in Quetta on Eid for release of missing Balochs

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کوئٹہ: بلوچستان میں لاپتہ افراد کے لواحقین نے عید کا دن اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کے لئے احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر گزارا۔

کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاج میں اہل خانہ نے مطالبہ کیا کہ اگر لاپتہ افراد کے خلاف الزامات ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔

احتجاجی ریلی میں خضدار سے 28 جون 2009 کو لاپتہ ہونیوالے ڈاکٹر دین محمد کی بیٹی سامی بلوچ بھی موجود تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 11 سال گزر چکے ہیں  لیکن میرے والد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔ احتجاج میں لاپتہ حسن قمبرانی کی بہن حسیبہ قمبرانی اورمہرانگ بلوچ بھی موجود تھیں۔

یورپ میں قائم انسانی حقوق کونسل کی جانب سے فراہم کردہ تخمینے کے مطابق 2000 ءسے اب تک کم از کم 20000 بلوچ کارکن لاپتہ ہوچکے ہیں اور ان میں سے 7000 کے قریب افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستان اپنی سرحدوں پرہمیشہ بین الاقوامی قواعد کی پیروی کرتا ہے،شبلی فراز

Related Posts