تصویری تجزیہ: کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہونے والے بم دھماکے کو 4 سال مکمل ہوگئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہونے والے بم دھماکے کو آج 4 سال مکمل ہو گئے جبکہ 8 اگست 2016ء کو ہونے والے بم دھماکے میں 73 افراد شہید اور 112 زخمی ہوئے جن میں 54 وکلاء بھی شامل ہیں۔ 

دھماکہ 8 اگست کی صبح سول ہسپتال کے شعبۂ حادثات کے داخلی دروازے کے باہر ہوا جو دراصل دہشت گردوں کی طرف سے کیا گیا خود کش حملہ تھا۔واقعے کے بعد متاثرہ عوام کا غم و اندوہ سے براحال تھا۔ زخمی افراد کو علاج کیلئے دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ 

جنرل راحیل شریف جو اُس وقت آرمی چیف تھے، کوئٹہ میں ہونے والے حملے کے بعد عوام کے پرسانِ حال کیلئے تشریف لائے۔ 

واقعے کے بعد لوگ اپنی میتوں پر بیٹھ کر آنسو بہانے میں مصروف تھے، تاہم پاک فوج اور ریسکیو اداروں نے عوام کی مدد کیلئے کارروائیاں تیز کردیں۔ 

خاص طور پر وکلاء برادری جن کے 50 سے زائد افراد شہید ہوئے، انتہائی پریشان اور افسوسناک حالت میں نظر آئی۔ اس دوران پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کی مدد کیلئے موجود تھے۔ 

یہ اتنا بڑا سانحہ تھا کہ عوام الناس کو تسلی دینے والے پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار خود بھی غمزدہ نظر آئے۔ 

صرف وکلاء ہی نہیں بلکہ صحافی برادری کے بعض افراد بھی حملے کا شکار ہو کر جاں بحق اور شہید ہوئے جن میں کیمرہ مین بھی شامل ہیں۔ 

واقعے کو آج 4 سال گزر چکے ہیں جبکہ شہداء کی یاد میں شمعیں آج بھی روشن کی جارہی ہیں۔ کوئٹہ کے لوگ اپنے شہید ہونے والے عزیز و اقارب کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ 

 

Related Posts