مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کا موقع ہے، قوم تیار ہو جائے۔وزیر اعظم عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یو این ایچ آر سی مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کی تحقیقات کرئے،عمران خان
اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر عالمی برادری کے ردعمل کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے لاتعلق نہیں رہنا چاہیے۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر اپنا آخری پتہ کھیل چکا ہے اور اب کشمیر کی آزادی کا تاریخی موقع آگیا ہے۔ نریندر مودی نے کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرکے بڑی غلطی کی۔قوم تیار ہو جائے، اب جو کریں گے، ہم کریں گے۔

وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ دنیا میں بڑے بڑے فرعون آئے اور انہوں نے تکبر میں ایسی غلطیاں کیں جن کی وجہ سے وہ تباہ ہوئے۔بر وقت سفارت کاری اور دفاعی تیاریوں سے بھارت کا جھوٹے فلیگ آپریشن کے ارادے خاک میں مل گئے۔ کشمیر کی آزادی کا موقع آگیا ہے اور دُنیا چاہے ساتھ دے یا نہ دے، ہم کشمیر کے مسئلے پر بھارت کے خلاف آخری حد تک جائیں گے۔ اگر ایٹمی جنگ ہوئی تو اس کے اثرات پوری دنیا پر پڑیں گے۔ بھارت نے پانچ اگست کو جو پیغام دیا اس سے سیکولرازم کا بت پاش پاش ہوگیااور دُنیا جان گئی کہ ہندوستان صرف ہندوؤں کا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کشمیر بیان میں کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔ٹوئٹر کا پیغام

اپنے خطاب میں عمران خان  نے کہا کہ اقوام متحدہ پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ کشمیریوں کے ساتھ ریفرنڈم کا وعدہ کرنے کے بعد دُنیا کے سوا ارب مسلمان اقوام متحدہ سے امید لگائے بیٹھے ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے آئین اور عدالت عظمیٰ کے احکامات کی دھجیاں اڑائیں جس کی وجہ اس کا تکبر تھا۔ مودی سمجھتا تھا کہ کشمیریوں پر شدید تشدد سے وہ خاموش ہوجائیں گے، لیکن یہ اس کی بھول تھی۔دوسرا یہ کہ  بھارت پلوامہ کی طرز پر آزاد کشمیر سے دہشت گردوں کے حملے کا جعلی ڈرامہ رچانا  اور اس کی آڑ میں کوئی جعلی فلیگ آپریشن جیسی کارروائی کرنا چاہتا تھا۔ ہمیں اطلاع ملی کہ بھارت نے آزاد کشمیر پر چڑھائی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس پر پاک فوج بھرپور اور مؤثر جواب دین کے لیے مکمل طور پر تیار تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ہم بین الاقوامی برادری تک اپنا پیغام پہنچانا چاہتے تھے۔ ہم نے فوری طور پرعالمی رہنماؤں سے بات چیت کی۔ قوم کو اس حوالے سے مایوس ہونے کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔کشمیری عوام اس وقت مشکل میں ہیں اور انہیں پتہ ہونا چاہئے کہ ساری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔  ملک کا وزیر اعظم کشمیر کا سفیر بن کر 27 ستمبر کو اقوام متحدہ میں آواز بلند کرے گا۔ دُنیا ساتھ دے یا نہ دے لیکن پاکستان کشمیر کا ساتھ دے گا۔ ہم عالمی میڈیا کو بتائیں گے کہ کشمیر میں کتنا ظلم ہو رہا ہے۔

 مسئلہ کشمیر کے حوالے سے خصوصی پروگرم کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ہر جمعۃ المبارک کے دن 12 بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک اس مسئلے پر پروگرام کریں گے جس میں پوری قوم شریک ہوگی۔ آپ سب کو گھروں سے باہر نکل کر اس پروگرام میں شرکت کو یقینی بنانا ہوگا۔کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ہر ہفتے تمام اسکولوں، یونیورسٹیوں، گھروں اور دفاتر سے آدھے گھنٹے کے لئے لوگ باہر نکلیں۔یہ پروگرام 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس تک جاری رہے گا۔پاکستانی قوم کشمیر میں بھارت کے ظلم کے خلاف یک زبان ہو کر آواز بلند کرے گی۔ نریندر مودی جب الیکشن جیت گیا اس کے بعد دُنیا بھر میں لابنگ شروع کروا دی کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کیا جائے۔

وزیر اعظم نے بھارت کی انتہا پسندی  سے قوم کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت آر ایس ایس کے نظرئیے پر عمل کر رہا ہے جو مسلمانوں کے خلاف انتہائی نفرت آمیز ہے ۔ یہی نظریہ گاندھی کو قتل کرنے کا باعث بنا۔اسی نظرئیے کی وجہ سے  بابری مسجد شہید کی گئی اور گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا اور ہندوستان میں نریندر مودی کی بجائے اس نظرئیے کی حکومت ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بوسنیا میں قتل عام ہوا جس پر مسلم برادری چپ رہی لیکن جب میڈیا نے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کی تو مسلم ممالک کو بھی آگے آنا پڑا۔بعض مسلمان حکومتیں تجارت یا کسی اور معاملے کی وجہ سے کشمیر کے مسئلے پر بھی خاموش ہیں لیکن اس مسئلے پر مسلم ممالک کو ساتھ دینا ہوگا۔ آج نہیں تو کل یہ ضرور ہوگا۔ اگر یہ مسئلہ جنگ کی طرف گیا تو ایٹمی جنگ کوئی بھی ملک نہیں جیتے گا لیکن پاکستان آخری سانس تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گااور ہم ان کا ساتھ دیں گے۔  کشمیر کے لوگ آج ہماری جانب دیکھ رہے ہیں اور ہم نے ان کو بتانا ہے کہ جب تک ان کو آزادی نہیں ملے گی ہم ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

مزید پڑھیں: بھارت کشمیر میں آر ایس ایس کے غنڈے بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ شاہ محمود قریشی

Related Posts