اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث حکومت پاکستان کی جانب سے چین میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس نہ لانے کے فیصلے کوسخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی طیارہ بھیج کر پاکستانی طلبہ کو چین سے واپس لایاجائے۔
چئیرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس میں ن لیگ کے سینیٹرمشاہد اللہ خان کا اظہارخیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ، اس فیصلے کا کیا جواز ہے کہ ہم نے چین سے اپنے لوگوں کا انخلا نہیں کرانا۔
مشاہد اللہ خان کاکہناتھا کہ کوئی مسئلہ ہو تو ہم جان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں، پاکستانیوں کا چین سے انخلا نہ کرنے کا فیصلہ غلط ہے کیوں کہ باقی ممالک اپنے لوگوں کا انخلا کر رہے ہیں، ہم نے تاحال کوئی حفاظتی اقدامات نہیں اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ چین میں پاکستانی سفارتخانہ سب سے بڑا ہے لیکن وہاں کوئی فعال افراد نظر نہیں آئے، پاکستان میں ابھی تک کورنٹائن نہیں بنائے گئے، ہماری حکومت نے کہہ دیا ہے کہ ہم اپنے لوگوں کا چین سے انخلا نہیں کرائیں گے۔
سینیٹرمشاہد اللہ خان کا مزید کہناتھا کہ کرونا وائرس ایک آفت اور وبا ہے جس سے لڑنا ہوگا، حکومت کو اس حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنے چاہیئں، چین میں موجود پاکستانی طلبہ کی مائیں رو رہی ہیں اور ہم خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔
پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما عثمان کاکڑ نے کہا کہ وائرس سے متاثرہ افراد کو واپس لاکر ان کے لیے ایک جگہ مختص کی جائے، حکومت 28 ہزار افراد کے لیے قتل کا اقدام کررہی ہے۔
ان کا کہناتھا کہ چین میں اس وقت 10 ہزار کے قریب طلبہ سمیت 28 ہزار پاکستانی ہیں، وزیرصحت نے بیان دیاکہ چین سے پاکستانیوں کو پاکستان نہیں آنے دیں گے،عجیب حکمران ہیں اور عجیب پالیسی ہے۔
ن لیگ کے سینئر رہنما راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ وائرس میں چین کا کوئی قصور نہیں ہے، چین خود اس وائرس سے متاثر ہوا ہے، وقت بتائے گا کہ وائرس کیسے پھیلا، ہرملک کو اپنے شہریوں کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔
ان کا کہناتھا کہ دیگر ممالک چارٹرڈ طیارے کرکے لوگوں کو چین سے نکال رہے ہیں،، چین میں پاکستانی طلبہ کہہ رہے ہیں وہ تکلیف میں ہیں، حکومت اپنا رویہ درست کرے،چین نے نہیں کہا کہ لوگوں کو یہاں رہنے دیں تو پھر بھی ٹھیک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں کورونا وائرس کے باعث 213 افراد ہلاک، 10 ہزار سے زائد متاثر