محکمہ ریو نیو کے راشی افسران و اہلکارعوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محکمہ ریو نیو کے راشی افسران و اہلکارعوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے
محکمہ ریو نیو کے راشی افسران و اہلکارعوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سندھ حکومت کے محکمہ ریونیو افسران و اہلکاروں نے ناجائز آمدنی کا نیا دھندہ شروع کردیا۔ زیر تعمیر مکانات پر پہنچ کر مالکان سے تصدیق کے لیے مکان کے دستاویزات طلب کی جاتی ہیں اور تصدیق کی فیس یا کاغذات نہ ملنے ہر بھاری نذرانہ طلب کیا جاتا ہے۔

یہ عمل دیہی علاقوں میں جاری ہے،جہاں زمین کی الاٹمنٹ اور لیز محکمہ ریونیو کا اختیار ہے۔ گڈاپ کے سماجی رہنما الہہ داد نے ریونیو اور پولیس کے خلاف دستاویزات اور ثبوت کے ساتھ بتایا کہ گڈاپ کے تپیدار نے کاغذات کی تصدیق کے لیے اور پولیس گھروں کی مرمت کرنے والے شہریوں سے بھاری رشوت طلب کر رہے ہیں۔

مقامی افراد دستاویزی ثبوت کے باوجود دربدر ہیں،ڈی سی ملیر اور ایس ایس پی ملیر اس کا نوٹس لے کر کرپٹ رشوت خور تپیدار اور پولیس کے خلاف کاروائی کریں بصورت دیگر مقامی افراد احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہو جائیں گے۔

کرپٹ اور رشوت خور روینیو افسران نے مقامی افراد کے لیے زمین تنگ کردی ہے وہ جب اپنی موروثی زمین کے کاغذات کی تصدیق کے لیے درخواست دیتے ہیں تو رشوت طلب کی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے گوٹھ میں گھر کی تعمیر شروع کی تو پولیس پہنچ گئی مجھ سے رشوت طلب کی گئی۔

رشوت کے انکار پر کاغذات کی تصدیق کے لیے کہا گیا جس پر میں نے ڈپٹی کمشنر ملیر کو رواں سال کے مارچ کے مہینے میں کاغذات کے تصدیق کے لیے درخواست جمع کرائی جس کا ابھی تک جواب نہیں مل پایا ہے،جبکہ گڈاپ کے تپیدار حبیب اللہ ہوت جمع کرائی گئی ساری درخواستیں لیکر میرے پاس آئے اور کہا کہ اگر رشوت دیں گے تو کام ہوگا وگرنہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے مذکورہ تپیدار پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم جب سے پیدا ہوئے ہیں اسی تپیدار کو دیکھا ہے جو یہاں کے مقامی افراد کو قبضہ گیر بناکر ان کے گوٹھوں کو جعلی قرار دیکر گوٹھ مسمار کرنے کا نوٹس دیتا ہے اور ہراساں کر کے بھاری رشوت طلب کرتا ہے،جس کے خلاف درخواستیں روینیو افسران کو دیں ہیں لیکن ان کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوپائی ہے۔

مذکورہ تپیدار کا کہنا ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر، اے ڈی سی، مختیار کار تک گھر بیٹھے رشوت کا حصہ پہنچاتا ہے،کسی میں بھی اتنی جرات نہیں کے میرے خلاف کاروائی کر سکے، گڈاپ کے سماجی رہنما نے صحافیوں کو تمام تر دستاویزات اور ثبوتوں دکھاتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ، روینیو کے صوبائی وزیر، ایس ایس پی ملیر، ڈی سی ملیر اور ملیر کے منتخب نمائندوں کو اپیل کی کہ وہ رشوت خور اور عوام دشمن گڈاپ کے تپیدار کو فل فور گڈاپ سے ہٹائے۔

پولیس کو بھی رشوت طلبی سے روکا جائے مقامی لوگوں کے زمینی دستاویزات کی تصدیق فل فور کی جائے،بصورت دیگر مقامی افراد احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہو جائیں گے۔

Related Posts