کراچی میں نیشنل جونیئر بیڈمنٹن چیمپئن شپ 2023 کا آغاز ہوگیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نیشنل جونیئر بیڈمنٹن چیمپئن شپ 2023 کا آغاز نیشنل بینک آف پاکستان کے اسپورٹس کمپلیکس کراچی میں ہوگیا۔ اس ایونٹ میں انڈر 15 ، انڈر 17 اور انڈر 19 کے کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔

ایونٹ کا انعقاد سندھ بیڈمنٹن ایسوسی ایشن اور پاکستان بیڈمنٹن فیڈریشن کی جانب سے کیا گیا ہے۔

نیشنل بینک آف پاکستان کے سینئر وائس پریذیڈنٹ کامران خالد نے کہا کہ نیشنل بینک کی ہمیشہ یہی کوشش ہوتی ہے کہ نوجوان ٹیلنٹ کو سپورٹ کریں اسی سلسلے میں ہم انھیں اپنا گراؤنڈ کھیلنے کیلئے دیتے ہیں اور ہم آگے بھی اس کاوش کو جاری رکھیں گے۔

پاکستان بیڈمنٹن فیڈریشن کے وائس پریذیڈنٹ فرحان لاشاری کا کہنا تھا کہ ہم ہر سال نیشنل جونیئر چیمپئن شپ کا انعقاد کرتے ہیں جس میں انڈر 15، انڈر 17 اور انڈر 19 کے کھلاڑی حصہ لیتے ہیں، یہ پاکستان بیڈمنٹن آف فیڈریشن کے ماتحت ہوتی ہے۔ ایونٹ میں ہم بچوں کی ٹریننگ کراتے ہیں، جس میں اُن کے مقابلے ہوتے ہیں اور یہ ایونٹ چار روز کا ہوتا ہے جس میں سنگل اور ڈبل کے مقابلہ ہوتا ہے اور اس ایونٹ میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں حصہ لیتے ہیں۔

فرحان لاشاری کے مطابق بیڈمنٹن کافی مہنگا کھیل ہے، اس کی شٹل کاک باہر سےامپورٹ کروائی جاتی ہے۔ لیکن پاکستان بیڈمنٹن فیڈریشن اپنی پوری کوشش کررہی ہے اس گیم کو سپورٹ کرنے کی اور ایشیا بیڈمنٹن میں واجد علی چوہدری کی بطورِ چیئرمین تعیناتی سے بھی پاکستان بیڈمنٹن فیڈریشن کو بڑی سپورٹ ملی ہے۔

ایم ایم نیوز نے ایونٹ میں شریک کوچز سے بھی بات کی، پنجاب ٹیم کے کوچ ساجد حسین نے کہا کہ اس ایونٹ کو کرانے سے نوجوان ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے گا، بچوں کی اچھی ٹریننگ ہوگی اور پھر یہی بچے ملک کا نام روشن کرینگے۔ خیبرپختونخوا کے کوچ حیات اللہ کا کہنا تھا کہ پچھلے سال اس مقابلے میں ہمارے صوبے کے بچے فاتح ٹھہرے تھے اور ہماری اس دفعہ بھی یہی کوشش ہے کہ ٹائٹل ہمارے بچے ہی جیتیں۔

آرمی ٹیم کے کوچ نے کہا کہ ہمیں اِن بچوں کو بھرپور سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے، اسی طرح سندھ بیڈمنٹن ایسوسی ایشن کے ممبر پیر نثار احمد کا کہنا تھا کہ جب ملک کے بچے کسی کھیل میں حصہ لیتے ہیں تو اُن کی صلاحیتیں ابھر کر سامنے آتی ہیں۔

ٹورنامنٹ ریفری ندیم جاوید کے مطابق گراس روٹ لیول پر بچوں کی اچھی ٹریننگ بہت ضروری ہوتی ہے، اسی لیول پر ہمیں اچھا ٹیلنٹ ملتا ہے اور اگر اس ٹیلنٹ کو سپورٹ کیا جائے تو یہی کھلاڑی عالمی ایونٹس میں حصہ لے کر ملک کا نام روشن کرسکتے ہیں۔ اسی لئے ہمیں اس قسم کے ٹورنامنٹ بڑی تعداد میں کروانے چاہئیں۔

ایم ایم نیوز نے ایونٹ میں حصہ لینے والے نوجوان کھلاڑیوں سے بھی اُن کے خیالات پوچھے، جن کی اکثریت کا یہی کہنا تھا کہ ملک میں اس طرح کے ٹورنامنٹ اور بھی ہونے چاہئیں تاکہ ہمیں مزید سیکھنے کا موقع ملے۔

Related Posts