لاک ڈاؤن کے نام پر کراچی پولیس اسٹیٹ میں تبدیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

health ministry warns fifth COVID wave may hit Pakistan

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کے نام پر کراچی کو مکمل طور پر پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیا، پولیس کے ناروا سلوک کی شکایات طول پکڑنے لگیں،نقص امن کے خدشات جنم لینے لگے

ذرائع کے مطابق لاک ڈاؤن کے نام پرشہر بھر کی سڑکوں گلی محلوں میں پولیس کی موبائلیں چیختی چنگاڑتی اور لوگوں خوفزدہ کرتی دکھائی دیتی ہیں اور شہری مکمل طور پر پولیس کے رحم وکرم پر دکھائی دیتے ہیں جبکہ سائرن بجاتی پولیس کی موبائلوں میں سوار پولیس اہلکار بھی اخلاقیات سے عاری اور باز پرس کے خوف سے مبراء دکھائی دیتے ہیں ۔

پولیس اہلکاروں نے شہر میں ایس او پیز پر عملدرآمد کو مکمل طور اضافی کمائی کا ذریعہ بنارکھاہےجنکی مانیٹرنگ کے لئے محکمہ پولیس کے اعلیٰ حکام کی جانب سے کوئی مؤثر نظام اور بہترحکمت عملی اختیار نہیں کی گئی ہے جس کےباعث پولیس کے ناروا سلوک کی شکایات طول پکڑتی جارہی ہیں ۔اعلیٰ افسران بھی محض سوشل یا الیکٹرونک میڈیاپر وائرل ہونےوالے اکا دکا پولیس زیادتیوں کے واقعات پر ہی ایکشن لینے پر اکتفا کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں:سندھ حکومت کو تاجر کش پالیسیوں پر عمل کرنے کی اجازت نہیں دینگے،آفتاب صدیقی

عینی شاہدین کے مطابق گذشتہ روز اورنگی ٹاؤن تھانے کی حدود بخاری کالونی سو فٹ روڈ پر پولیس کی بھاری نفری نے چند کھلی ہوئی دکانوں پر چڑھائی کرتے ہوئے دکانداروں پر لاٹھیاں برسانا شروع کردیں جسکے جواب میں مشتعل علاقہ مکینوں اور دکانداروں نے پولیس کا گھیراؤ کرتے ہوئے اہلکاروں کو نہ صرف زدوکوب کیا بلکہ پولیس موبائل کے شیشے کوبھی توڑنے کی کوشش کرتے ہوئے جزوی طور پر نقصان پہنچایا جس پر پولیس اہلکار بگڑتی ہوئی صورتحال سے بچنے کے لئے بمشکل تمام موبائل سمیت راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ۔

بعدازاں رینجرز کی بھاری نفری نے پہنچ کر صورتحال کو قابو کیا پولیس کے ناروا سلوک اور اختیارات کے غلط استعمال کے باعث حکومتی پالیسیوں سے پہلے ہی نالاں شہریوں اور دکانداروں کے درمیان ایک خلیج پیدا ہونا شروع ہوگئی ہے شہر میں جاری لاک ڈاؤن کے باعث نقص امن کے خدشات جنم لینے لگے۔

Related Posts