کراچی، ڈپارٹمنٹل اسٹور میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا، کولنگ کا عمل جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، جیل چورنگی کے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں آتشزدگی، عمارت کے مکین رہائش سے محروم
کراچی، جیل چورنگی کے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں آتشزدگی، عمارت کے مکین رہائش سے محروم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: کراچی کے علاقے جیل روڈ پر واقع ڈپارٹمنٹل اسٹور (چیز اپ) میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگنے والی آگ پر بلآخر 24 گھنٹوں بعد قابو پالیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کے ایم سی فائر بریگیڈ کے چیف افسر مبین احمد چیف فائر نے کہا کہ جیل چورنگی کے قریب واقع ڈپارٹمنٹل اسٹور کے بیسمنٹ میں لگنے والی آگ پر ایک درجن سے زائد فائر ٹینڈرز کی مدد سے قابو پالیا گیا تاہم کولنگ کا عمل ابھی جاری ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ خود رات 3 بجے تک آگ بجھانے کی کوششوں کی ذاتی نگرانی کرتے رہے لیکن جب انھیں کورنگی کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے کی اطلاع ملی تو وہاں پر چلے گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ فیکٹری میں لگنے والی آگ پر بھی مسلسل کوششوں کے بعد قابو پالیا گیا ہے اور وہاں بھی کولنگ کا عمل جاری ہے۔

علاوہ ازیں کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے معائنہ کے لیے نجی ڈیپارٹمنٹل اسٹور کا دورہ کیا جہاں انہیں ڈپٹی کمشنر ایسٹ، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اور کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (کے بی سی اے) کے حکام نے بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیں : نوکری کی خواہش کیلئے ڈپارٹمنٹل اسٹور جانے والا طالب علم جان کی بازی ہار گیا

کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب واقعہ پیش آیا اس وقت تمام ادارے جائے وقوع پر فوری پہنچے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس آگ کو روکے رکھنا بڑی کامیابی ہے، اسٹور میں بنائے گئے وئیر ہاؤس میں بڑی مقدار میں کوکنگ آئل موجود ہے، آگ نیچے تک ہی رہی اسے اوپر تک جانے سے روکا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈپارٹمنٹل اسٹور میں کوکنگ آئل کی موجودگی کے باعث پریشانی ہورہی ہے، سارے ادارے مل کر کام کررہے ہیں، نیوی، کے پی ٹی، بحریہ ٹاؤن کا بھی تعاون رہا، فوم کی وجہ سے آگ کو محدود رکھا گیا، 18 گاڑیاں اب بھی موجود ہیں جو کام کررہی ہیں۔

کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے کہا کہ ڈپارٹمنٹل اسٹور میں وئیر ہاؤس غیر قانونی طور پر بنایا گیا تھا، تمام فلیٹس کو خالی کرکے مکینوں کو نکالا جاچکا ہے، عمارت میں اب کوئی شخص موجود نہیں، عمارت میں فی الحال کسی کو جانے کی اجازت نہیں، اطراف کی عمارتیں بھی خدشات کے باعث خالی کرالی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے واضح کہہ دیا ہے کہ جو ذمہ دار ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، تحقیقات میں واضح ہو جائے گا کہ کس کی غفلت تھی۔

معلوم رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں جیل چورنگی کے قریب واقع ڈپارٹمنٹل اسٹور کے بیسمنٹ میں بنے گودام میں لگنے والی آگ دیکھتے ہی دیکھتے پورے اسٹور میں پھیل گئی تھی، ڈپارٹمنٹل اسٹور میں دھواں بھرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا تھا اور 3 افراد بے ہوش ہو گئے۔

ڈپارٹمنٹل اسٹور میں آگ لگنے کے باعث جس شہری کی ہلاکت ہوئی وہ جامعہ کراچی کے شعبہ اکنامکس (ایوننگ) کا طالب عمل تھا، طالب علم اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے ڈپارٹمنٹل اسٹور جاب کیلئے گیا تھا۔

محمد وصی الدین کے والد نے کہا کہ بیٹے نے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں ملازمت حاصل کرنے کیلئے انٹرویو دیا جبکہ جس روز آگ لگی، انہیں دستاویزات کے ہمراہ نوکری جوائن کرنے کیلئے بلایا گیا تھا۔

Related Posts