کیا گیس لوڈشیڈنگ کے بعد کراچی بجلی بحران کی جانب بڑھ رہا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کیا گیس لوڈشیڈنگ کے بعد کراچی بجلی بحران کی جانب بڑھ رہا ہے؟
کیا گیس لوڈشیڈنگ کے بعد کراچی بجلی بحران کی جانب بڑھ رہا ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی والوں کے لیے دوہرا خطرہ، بندرگاہی شہر پر بجلی کا بحران منڈلا رہا ہے کیونکہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس کی سپلائی روکنے کے بعد کے الیکٹرک نے بجلی کی بندش کا اشارہ دے دیا ہے۔

کے الیکٹرک کی وارننگ کے بعد کراچی کے لوگ گھبرا گئے ہیں جنہیں پہلے ہی موسم سرما میں گیس کی قلت کا سامنا ہے۔

کے الیکٹرک کا موقف:

کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق کمپنی کو اس وقت گیس کی شدید قلت کا سامنا ہے اور اسے صرف 35 ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے۔

کے ای کے ترجمان نے کہاکہ ”ہم یوٹیلیٹی اکنامک میرٹ آرڈر (EMO) کے تحت متبادل ایندھن کے ذریعے بجلی پیدا کرکے شہر کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن گیس کی یہ قلت کمپنی کی سستی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر رہی ہے جس سے صارفین پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ ”

ترجمان نے مزید کہا کہ اگر مطلوبہ مقدار میں گیس کی سپلائی بحال نہ کی گئی تو کراچی میں عارضی لوڈ مینجمنٹ شروع کر دی جائے گی کیونکہ مختلف پاور پلانٹس میں گیس پریشر کے مسائل سے بجلی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہو رہی ہے۔

گیس کا بحران:

کراچی کے بیشتر علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 22 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ سوئی سدرن گیس کمپنی (SSGC) کے حکام کا کہنا ہے کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر اسے بھٹ اور ساون گیس فیلڈز سے تقریباً 40 ملین مکعب فٹ یومیہ (mmcfd) کی کمی کا سامنا ہے۔

شارٹ فال کے باعث کراچی میں گیس کی لوڈشیڈنگ میں دن میں 22 گھنٹے تک اضافہ ہوا ہے۔ ایس ایس جی سی کے مطابق وہ فیلڈ آپریٹرز سے براہ راست رابطے میں ہے اور کراچی کے علاقوں کو جلد از جلد گیس کی سپلائی بحال کر دی جائے گی۔

کے ای کا زیادہ انحصار نیشنل گرڈ پر ہے:

طویل عرصے سے لوڈشیڈنگ کراچی کا مسئلہ ہے اور ماضی اور آنے والی حکومتوں کے دعوؤں کے باوجود یہ مسئلہ حل طلب ہے۔ اپنے صارفین سے بھاری قیمت وصول کرنے کے باوجود، کے الیکٹرک شہر کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نیشنل گرڈ پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔

کے الیکٹرک پاور پلانٹس زیادہ تر بجلی پیدا کرنے کے لیے گیس پر انحصار کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ جب بھی SSGC سے گیس کی سپلائی میں کمی آتی ہے تو کے الیکٹرک لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھادیتا ہے، لیکن اس بار کے الیکٹرک نے غیر معمولی طور پر یہ اشارہ دیا جب سردیوں کے موسم میں بجلی کی طلب پہلے ہی کم ہوتی ہے۔

کیا کرنا چاہیے:

کے الیکٹرک بنیادی طور پر بجلی کی تقسیم کار کمپنی ہے، بجلی کی منسفانہ تقسیم اور ادارے کو زیادہ موثر بنانے کے لیے، کمپنی کو الگ الگ پاور جنریشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں تقسیم کرنا چاہئے۔ کے الیکٹرک کو چاہیے کہ وہ اپنے پاور پلانٹس کو بھی چلائیں تاکہ پیداوار کے لیے گیس پر زیادہ انحصار کرنے کی بجائے مختلف ذرائع جیسے فرنس آئل اور دیگر کے ذریعے بجلی پیدا کی جا سکے۔

Related Posts